غزہ(روشن پاکستان نیوز) میں اسرائیل کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، غزہ میں امداد کے منتظر 80 سے زیادہ فلسطینی شہید، 400 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق وسطی غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں کو اسرائیلی افواج نے بمباری کا نشانہ بنایا، رپورٹ کے مطابق اب تک 400 سے زائد فلسطینی امدادی مراکز پر حملوں کے نتیجے میں شہید ہو چکے ہیں، جبکہ غزہ کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کے صیہونی قبضہ گیروں نے جائیدادیں ہتھیانے کے لیے 4 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
غزہ کے طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملوں سے غزہ میں منگل کی صبح سے اب تک کم از کم 86 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا ہے، جن میں 56 بے گھر افراد تھے جو امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اقوام متحدہ نے اسرائیل کا غزہ میں خوراک کی تقسیم کو جنگی حکمت عملی کے طور پر اختیار کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل خوراک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب کی جذباتی تقریر، غزہ کی صورتحال بیان کرتے ہوئے غم سے رو پڑے
علاوہ ازیں اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ کے مزاحمت کاروں کے حملے میں 7 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے، اس جگہ پہلے سے بارودی مواد نصب کیا ہوا تھا، اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑی بارودی مواد سے ٹکرائی اور دھماکے سے تباہ ہوگئی۔