نیویارک(روشن پاکستان نیوز) گوگل نے امریکا کے شہر نیویارک میں کمپنی کے زیر اہتمام ہونے والے اسرائیلی ٹیک ایونٹ کے دوران فلسطین کے حق میں نعرہ لگانے والے ایک سافٹ ویئر انجینئر کو برطرف کر دیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گوگل کے ایک ترجمان نے مڈل ایسٹ وین سائٹ کو بتایا کہ پیر کو گوگل اسرائیل کے سربراہ بارک ریجیو کے کلیدی خطاب کے دوران خلل ڈالنے والے ملازم کو کمپنی کے زیر اہتمام تقریب میں مداخلت کرنے پر برطرف کیا گیا ہے۔
اس واقعے سے متعلق جاری ویڈیوز میں ملازم کو گوگل کے پروجیکٹ نمبس کے خلاف بات کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو گوگل کا اسرائیلی حکومت کے ساتھ 1.2 بلین ڈالر کا کلاؤڈ کمپیوٹنگ معاہدہ ہے۔
ویڈیو میں ملازم کو یہ چیختے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ میں نسل کشی کو تقویت دینے والی ٹیکنالوجی بنانے سے انکار کرتا ہوں اور پروجیکٹ نمبس فلسطینی برادری کے افراد کو خطرے میں ڈالتا ہے۔
نو ٹیک فار اپارتھائید، ایک مہم گروپ نے گوگل پر انتقام کے واضح عمل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ برطرف ملازم کو نسل کشی میں ملوث ہونے سے انکار کرنے پر نوکری سے نکالے جانے پر فخر ہے۔
BREAKING—PRO-PALESTINE @googlecloud ENGINEER DISRUPTS @Google ISRAEL DIRECTOR AT GOOGLE-SPONSORED ISRAELI TECH CONFERENCE IN NYC.
— No Tech For Apartheid (@NoTechApartheid) March 4, 2024
The worker demanded that Google STOP using worker labor to power genocide against Palestinians in Gaza. #NoTechForApartheid pic.twitter.com/t2mqCqFFay
یاد رہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 30 ہزار878 ہوگئی ہے جبکہ 72 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔