جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کی گئی مرحوم عبدالعزیز عبداللہ شربتلی مسجد جدہ گورنری میں الجوھرہ پروجیکٹ کا حصہ ہے، یہ منصوبہ نیشنل ہاؤسنگ کے منصوبوں میں سے ایک ہے۔
مسجد کے افتتاح کے موقع پر سرکاری افسران، تاجروں اور عام شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
رپورٹ کے مطابق نئی مسجد کاروباری خاتون وجانت محمد عبدالوحید نے اپنے مرحوم شوہر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بنائی ہے۔
5600 مربع میٹر کے رقبے پر محیط اس مسجد کو مکمل ہونے میں تقریباً 6 ماہ لگے۔ اس مسجد کو ایک چینی کمپنی نے تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا تھا۔
وجانت عبدالوحید نے کہا کہ وہ مملکت میں اس جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے میں اپنا حصہ ڈالنا چاہتی ہیں، اس مسجد کی تعمیر کے بعد یہ دنیا کی اپنی نوعیت کی پہلی مسجد بن گئی ہے اور سعودی عرب ایسی مساجد بنانے والا پہلا ملک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ٹیکنالوجی اور جدید تعمیرات کی دنیا میں ایک معیار کی نمائندگی کرتی ہے، یہ مسجد سعودی عرب میں تعمیراتی میدان میں جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔