اتوار,  29 جون 2025ء
سانحۂ سوات: ریسکیو میں تاخیر ظلم ہے، اگر اعلیٰ شخصیت ہوتی تو دس ہیلی کاپٹر پہنچتے: پیر گیلانی

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)  سجادہ نشین دربار حضرت بری امام سرکار اور مرکزی صدر قومی امن کمیٹی پاکستان، پیر سید محمد علی گیلانی نے سانحۂ سوات پر شدید ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی تمام تر ذمہ داری خیبر پختونخوا حکومت پر عائد کی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیر صاحب نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب حکومت کو اپنی ضرورت ہو تو ہیلی کاپٹر فوراً موجود ہوتے ہیں، بیرون ملک سے وفود آئیں تو سیکیورٹی پروٹوکول میں ہیلی کاپٹر دس دس چکر لگاتے ہیں، لیکن سوات جیسے حادثے میں، جہاں عام شہری پھنسے ہوئے تھے، وہاں ڈھائی سے تین گھنٹے تک کوئی ریسکیو سروس مہیا نہیں کی گئی۔

“اگر وہ لوگ کسی اعلیٰ شخصیت کے خاندان سے ہوتے، تو ایک نہیں، دس ہیلی کاپٹر موقع پر پہنچ جاتے،” پیر گیلانی نے کہا۔

انہوں نے اس واقعے کو ظلم اور لاپروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو حکومت وہاں موجود ہے، وہ نہ صرف دنیا میں بلکہ روزِ محشر بھی اس سانحے کی جواب دہ ہو گی۔ “اللہ تعالیٰ ان سے اس ایک ایک لمحے کا حساب لے گا جس میں بچوں، خواتین، اور نوجوانوں نے موت کو اپنے سامنے دیکھا۔”

پیر صاحب کا کہنا تھا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز دیکھیں، جن میں لوگ ہر لمحہ اپنی موت کا سامنا کرتے نظر آئے۔ “سوچیں وہ بچے، وہ بچیاں، ان تین گھنٹوں میں کتنی بار ڈرے ہوں گے، کتنی بار اپنی جان بچانے کی کوشش کی ہو گی۔”

مزید پڑھیں: دریائے سوات حادثہ، عینی شاہدین نے دل دہلا دینے والا آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

انہوں نے اس واقعے کو معمولی نہ لینے کا مشورہ دیا اور مطالبہ کیا کہ اعلیٰ حکام سنجیدگی سے اس واقعے کی تحقیقات کریں اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔

آخر میں پیر سید محمد علی گیلانی نے دعا کی کہ “اللہ تعالیٰ، محمد و آل محمد صلى الله عليه واله وسلم کے صدقے، ہمارے حکمرانوں کے دلوں میں رحم ڈالے اور وطنِ عزیز پاکستان کی حفاظت فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔”

مزید خبریں