اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) – آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کے زیر اہتمام “ٹارچر متاثرین کے ساتھ عالمی یکجہتی کے دن” کے موقع پر اسلام آباد میں ایک اہم سیمینار منعقد ہوا۔ اس سیمینار کی صدارت سینئر حریت رہنما محمد فاروق رحمانی نے کی، جس میں مختلف سیاسی، انسانی حقوق اور صحافتی حلقوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
سیمینار میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی جبر، عقوبت خانوں میں کشمیری قیدیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم، اور سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی بگڑتی ہوئی صحت پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
مقررین نے انکشاف کیا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیری عوام، نوجوانوں اور آزادی پسند قیادت پر دہائیوں سے جاری بدترین جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی تشدد انسانی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیری قیدیوں کو بجلی کے جھٹکے دینا، ناخن نوچنا، سگریٹ سے جلانا، بلیڈ سے زخم دے کر ان پر نمک و مرچیں ڈالنا اور جسم پر رولر چلانا روزمرہ کا معمول ہے۔
شبیر احمد شاہ – ضمیر کا قیدی
سیمینار کا مرکزی نکتہ سینئر حریت رہنما جناب شبیر احمد شاہ کی ابتر صحت اور قید کی صورتحال رہی۔ مقررین نے انہیں تحریک آزادی کشمیر کا ناقابلِ تسخیر استعارہ قرار دیا، جنہوں نے اپنی پوری جوانی کشمیر کے حق خودارادیت کے لیے وقف کر دی۔ انہیں 38 برسوں سے بھارتی جیلوں میں قید رکھا گیا ہے، اور اس وقت وہ دہلی کی تہاڑ جیل میں کینسر جیسے مہلک مرض میں مبتلا ہیں۔
مقررین نے اقوام متحدہ، او آئی سی، یورپی یونین، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ سے مطالبہ کیا کہ وہ شبیر احمد شاہ کی فوری رہائی کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں، اور کشمیری قیدیوں پر جاری مظالم کا نوٹس لیں۔
ظلم کی علامت بھارتی جیلیں – استقامت کی مثال کشمیری قائدین
سیمینار میں بھارت کی جیلوں اور خفیہ ٹارچر سیلوں کو ظلم کی علامت قرار دیا گیا جبکہ کشمیری قیدیوں کو صبر، حوصلے اور استقامت کی عظیم مثالیں کہا گیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ قیدیوں کو طبی سہولیات سے محروم رکھنا ایک “خاموش سزائے موت” ہے، جو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
عالمی اداروں سے فوری اقدامات کا مطالبہ
سیمینار کے آخر میں متفقہ طور پر درج ذیل مطالبات پیش کیے گئے:
-
شبیر احمد شاہ اور دیگر کشمیری قیدیوں کی فوری رہائی؛
-
بھارتی ٹارچر سیلوں اور جیلوں میں ہونے والے مظالم کی بین الاقوامی تحقیقات؛
-
کشمیری عوام کو ان کے انسانی، مذہبی، اور سیاسی حقوق کی بحالی؛
-
بھارتی ریاستی دہشتگردی اور بی جے پی حکومت کے جبر کا خاتمہ۔
سیمینار میں شریک نمایاں شخصیات:
جنرل (ر) زاہد محمود، جنرل (ر) فرخ بشیر، ڈاکٹر خالد آفتاب سلہری، صحافی عابد عباسی، ایڈووکیٹ پلواشہ ایاز، غلام نبی بٹ، راجہ پرویز، ایڈووکیٹ پرویز احمد، محمود احمد ساغر، سید یوسف نسیم، محمد حسین خطیب، داؤد خان، شیخ عبدالمتین، راجہ شاہین، حسن البنا، سید اعجاز رحمانی، حاجی محمد سلطان، جاوید اقبال، امتیاز وانی، زاہد صفی، محمد شفیع ڈار، میاں مظفر، منظور احمد شاہ، قاصی عمران، امتیاز بٹ، اور مشتاق احمد بٹ سمیت متعدد کشمیری رہنماؤں اور کارکنان نے شرکت کی۔
سیمینار کے اختتام پر اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ کشمیری قوم اپنی جدوجہد آزادی کو جاری رکھے گی اور حریت رہنماؤں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ شبیر احمد شاہ اور دیگر قیدیوں کی ثابت قدمی کو کشمیری قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔