اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) مسلم لیگ جموں وکشمیر کے کنوینئر اور کل جماعتی حریت کانفرنس آزادجموں وکشمیر پاکستان کے سابق جنرل سیکریٹری شیخ عبدالمتین نے سینئر حریت رہنماء اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں بگڑتی ہوئی صحت پر اظہار تشویش کرتے ہوئے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیری رہنماء کی زندگی بچانے کے لئے فوری مداخلت کرے اور ان کی رہائی کے لئے بھارت پر دباو ڈالے ،کشمیری قائد شبیر احمد شاہ کوپراسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے اورجو2017میں گرفتاری کے بعدسے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں نظربند ہیں۔ اپنے جاری بیان میں شیخ عبدالمتین نے کہا کہ شبیراحمد شاہ کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے حصول کے لئے پرامن سیاسی جدوجہد کررہے ہیں اورانہوں نے اپنی زندگی کے 38سال مختلف بھارتی جیلوں میں گزارے ہیں۔ جولائی 2017میں جھوٹے الزامات کے تحت وہ گزشتہ آٹھ سالوں سے دہلی کی تہار جیل میں نظربند ہیں حالانکہ بھارتی حکام عدالت میںان کے خلاف ایک بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے۔ شبیر احمد شاہ کوجو پہلے ہی متعدد عارضوں میں مبتلا ہیں ، اب حال ہی میں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے جس کی وجہ سے ان کاوزن بھی گرگیاہے اور ڈاکٹروں نے انہیں فوری اعلاج کا مشورہ دیا ہے جس کے لئے خصوصی دیکھ بال کی ضرورت ہے اورجیل میں یہ ممکن نہیں ہے ۔ حال ہی میں بھارتی عدلیہ نے یہ جاننے کے باوجود کہ وہ سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں، ان کو ضمانت دینے سے انکار کردیا ہے۔ ان کے اہل خانہ کو علاج کے دوران ان کے ساتھ رہنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی۔ شیخ عبدالمتین نے کہاکہ شبیر احمد شاہ کی علالت کشمیریوں کے لئے انتہائی تشویش کا باعث ہے اور کشمیری عوام ا ن کے سخت فکرمند ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب ڈاکٹروں نے ان کی سرجری کا مشورہ دیا ہے تو ہسپتال میں ان کی سرجری کے دوران اہل خانہ کی موجودگی ایک جائز مطالبہ ہے جسے بغیر کسی اعتراض کے پورا کیا جانا چاہیے،شیخ عبدالمتین نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی علالت پر شدید تشویش کااظہارکرتے ہوئے انہیں بنیادی طبی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیاہے۔۔انہوں نے اللہ تعالی سے شبیر احمد شاہ کی جلد صحت یابی کیلئے دعا بھی کی۔ انہوں نے بھارتی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تہارڈ جیل یا بھارت کی دیگر جیلوں میں کئی دہائیوں سے نظربند کشمیری سیاسی رہنمائوں کو طبی سہولیات فراہم کریں، حریت رہنماء نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی حکومت کے ساتھ اس سنگین مسئلے کو اٹھائیں تاکہ علاج کے دوران شبیر احمد شاہ کی اچھی دیکھ بھال کی جاسکے۔ اورشبیر احمد شاہ کی رہائی کو یقینی بنایا جائے تاکہ علاج کے دوران وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ رہ سکیں جسکی انہیں سخت ضرورت ہے۔
