اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے، جس میں ملکی موجود سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔
جمعرات کے روز وزیراعظم شہباز شریف سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے، وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان کی خیریت دریافت کی۔
اس موقع پر وزیراعظم اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔
اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران شہباز شریف کے ہمراہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور وفاقی وزیر احسن اقبال بھی موجود تھے۔
ملاقات میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر مولانا عطا الرحمٰن، مولانا اسعد محمود اور محمد اسلم غوری بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چند روز قبل مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ 8 فروری کا الیکشن دھاندلی زدہ تھا، حکومت کو مستعفی ہوکر نئے انتخابات کا اعلان کرنا چاہیئے۔
یاد رہے کہ 4 فروری کو مولانا فضل الرحمٰن نے اسد قیصر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کے عشائیے میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کی سیاسی صورتحال پر باہمی مشاورت ہوئی، تمام جماعتوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ 8 فروری 2024 کے انتخابات دھاندلی زدہ الیکشن تھا، اس کا مینڈیٹ عوام کا مینڈیٹ نہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کل قذافی اسٹیڈیم کا افتتاح کریں گے
امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اپنی مرضی کا مینڈیٹ مینج کرکے اپنی مرضی کی حکومتیں بنائی ہیں، ان لوگوں کو ملک پر مزید مسلط رہنے کا حق حاصل نہیں ہے، ان کو فوری مستعفی ہو کر ازسرنو انتخابات کا اعلان کر دینا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن منصفانہ انتخابات دینے میں ناکام رہا ہے، اور اب ان کی آئینی مدت بھی مکمل ہو چکی ہے، ہرچند کہ حکومت نے ریٹائرمنٹ کے باوجود ان کو اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے موقع فراہم کیا ہے، یہ کسی مخصوص سوچ کی نمائندگی ہے۔