غزہ (روشن پاکستان نیوز) جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کی مغربی کنارے میں جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔ غزہ کی پٹی کے وسطی حصے میں نصیرات کیمپ کے مغرب میں ایک ساحلی سڑک پرگزشتہ روز اسرائیلی فضائیہ نے حملہ کیا، جس کے باعث 4 فلسطینی شدید زخمی ہوگئے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کی یہ حملہ ایک ایسے وقت پر ہوا ہے جب جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات شروع ہونے میں ایک دن باقی ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ نے اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا، آیت اللہ خامنہ ای
اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے میں یہ طے پایا تھا کہ وہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے 16 دن بعد بات چیت کے دوسرے دور کا آغاز کر دیں گے۔ پیر کو معاہدے کو 16 دن مکمل ہو جائیں گے۔
عالمی میڈیا کے مطابق ہلال احمر طبی عملے نے اس سے پہلے بتایا تھا حملے میں ایک لڑکا ہلاک ہوا تاہم بعد میں کہا گیا کہ زخمی ہونے والے شخص کو بچا لیا گیا تھا۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج کا کہنا ہے جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ انسپیکشن روٹ سے باہر شمالی غزہ کی جانب بڑھنے والی ایک مشکوک گاڑی پراسرائیلی طیارے نے حملہ کیا
اسرائیلی فوج نے حملے کے اثرات یا ہلاکتوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا تاہم کہا ’ کسی بھی صورتحال کےلیے تیار ہیں ، آئی ڈی ایف کسی بھی فوری خطرے کو ناکام بنانے کےلیے کوئی بھی ضروری کارروائی جاری رکھے گی۔’
واضح رہے کہ طویل جنگ کے بعد گزشتہ ماہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے بعد لڑائی روک دی گئی تھی۔ مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں توقع کی جا رہی ہے کہ مکمل جنگ بندی اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فورسز کے انخلا کے ساتھ ساتھ تمام یرغمال اسرائیلی افراد بھی رہا کر دیے جائیں گے۔