پیر,  23 دسمبر 2024ء
برطانیہ میں طوفانی ہوائیں، مواصلاتی نظام متاثر، 100 سے زائد پروازیں منسوخ

لندن (صبیح ذونیر) برطانیہ میں تیز ہواؤں اور جھکڑوں کی شدت کے باعث مواصلاتی نظام شدید متاثر ہوا ہے، جس کے نتیجے میں مقامی اور بین الاقوامی 100 سے زیادہ پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ کرسمس کی تقریبات بھی متاثر ہو گئی ہیں، اور لاکھوں افراد کرسمس سے قبل اپنے آبائی علاقوں کا سفر کرنے سے محروم ہو گئے ہیں۔

برطانوی حکومت نے سخت موسمی حالات کے پیش نظر شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ ہیتھرو ایئرپورٹ نے اتوار کو 100 سے زائد پروازوں کی منسوخی کا اعلان کیا، جبکہ ملک بھر میں کشتیوں کی سروسز، سڑکوں اور ٹرینوں کی خدمات بھی متاثر ہوئی ہیں۔

برطانیہ کے محکمہ موسمیات نے اسکاٹ لینڈ، شمالی آئرلینڈ، ویلز اور مغربی انگلینڈ کے بیشتر حصوں میں رات 9 بجے تک شدید موسم کی وارننگ دی ہے اور کہا ہے کہ 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

ہیتھرو ایئرپورٹ پر 80 پروازیں منسوخ کی گئی ہیں، جن میں برٹش ایئرویز کی یورپی اور اندرون ملک پروازیں شامل ہیں۔ ایئر لائن نے ایک بیان میں کہا کہ خراب موسم کی وجہ سے پروازوں کی اڑان اور لینڈنگ میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، جس کے باعث بڑی تعداد میں پروازوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: برطانیہ میں کزن شادیوں پر پابندی کے لیے بل پیش، پاکستانی کمیونٹی کا رجحان بدلنے لگا

انتظامیہ نے کہا کہ جو مسافر اس ہفتے کے آخر میں سفر نہیں کرنا چاہتے، انہیں ری بکنگ اور ریفنڈ کی سہولت دی جائے گی، جو ان کی پروازوں پر پابندی کے نتیجے میں متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ، ریلوے شعبے نے عملے کی کمی کے باعث 11 روٹس پر ٹرینیں منسوخ کر دی ہیں۔

میٹروپولیٹن سروسز بھی متاثر

میٹروپولیٹن لائن کی سروس معطل کر دی گئی ہے، اور ویمبلے پارک سے الڈگیٹ کے درمیان کوئی سروس دستیاب نہیں ہے۔ فنچلے روڈ پر ایک خراب ٹرین کی مرمت کی گئی ہے، جبکہ ہینالٹ اور ووڈفورڈ کے درمیان سینٹرل لائن پر شدید تاخیر ہو رہی ہے۔

کشتیوں کی سروسز بھی بند

بحیرہ آئرش میں تیز ہواؤں کے باعث متعدد کشتیوں کی سروسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔ جنوب مغربی اسکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ کے درمیان کیرنریان تک تمام مواصلاتی سروسز اتوار کی رات تک بند رہیں گی۔ اس کے علاوہ، ویلز میں ہولی ہیڈ سے ڈبلن کے درمیان مرکزی راستہ طوفان کی وجہ سے بند ہو چکا ہے۔ ہولی ہیڈ کی بندرگاہ کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے یہ بندش کم از کم جنوری کے وسط تک برقرار رہنے کا امکان ہے، جس سے آئرش سمندر کی دیگر فیری سروسز بھی متاثر ہو رہی ہیں۔

مزید خبریں