هفته,  30 نومبر 2024ء
چیمپیئنز ٹرافی کے لیے کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان سے متعلق بھارتی حکومت کا مؤقف سامنے آ گیا

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا ہے کہ بورڈ فار کنٹرول آف کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سیکیورٹی خدشات ہیں اور اس لیے اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم آئی سی سی مینز چیمپییئنز ٹرافی 2025 کے لیے پاکستان کا دورہ کرے  گی۔

جمعہ کو وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’بی سی سی آئی‘ نے بیان جاری کر دیا ہے جس میں پاکستان کے اندر سیکیورٹی تحفظات کا اظہار کر دیا گیا ہے اس لیے اس بات کا امکان نہیں ہے کہ ٹیم وہاں جائے گی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بورڈ کا ورچوئل اجلاس جمعہ 29 نومبر 2024 کو شیڈول تھا تاہم اسے 30 نومبر تک ملتوی کر دیا گیا ہے، آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی تاریخوں اور مقامات کو حتمی شکل دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اجلاس میں آئی سی سی کے 12 مکمل ارکان، 3 ایسوسی ایٹ ممبران اور آئی سی سی کے چیئرمین شامل ہیں۔

پاکستان کے پاس 2025 کے اوائل میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کے حقوق ہیں تاہم بھارت نے سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ دونوں بورڈوں کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے شیڈول کے اعلان میں تاخیر ہوئی ہے۔ پاکستان ہائبرڈ ماڈل کے حق میں نہیں ہے جس سے بھارت اپنے میچ نیوٹرل مقام پر کھیل سکے۔ پی سی بی نے دو ٹوک کہا ہے کہ وہ چیمپیئنز ٹرافی کے لیے ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں کرے گا۔

ادھر بھارتی حکام نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پی سی بی نے آئی سی سی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس سے چند گھنٹے قبل آئی سی سی کو بتایا تھا کہ ہائبرڈ ماڈل ان کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔

بھارتی اعلیٰ حکام کاکہنا ہے کہ ابتدائی طور پر پی سی بی نے ہائبرڈ ماڈل کے امکان پر اس شرط پر غور کیا تھا کہ اگر بھارت پاکستان میں نہیں کھیل سکتا تو مستقبل میں بھارت میں 2031 (بھارت اور بنگلہ دیش میں ون ڈے ورلڈ کپ) تک تمام آئی سی سی ایونٹس میں ہائبرڈ ماڈلز ہوں گے کیونکہ پھر پاکستان بھی بھارت نہیں جائے گا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پی سی بی نے آئی سی سی کو یاد دہانی کرائی ہے کہ آیا بی سی سی آئی نے اپنی حکومت کی جانب سے تحریری خط جمع کرایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی ٹیم کو پاکستان میں کھیلنے کے لیے کلیئرنس نہیں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ہاردک پانڈیا نے چوتھی سالگرہ پر بیٹے کے لئے جذباتی نوٹ شیئر کردیا

بھارتی میڈیا کے مطابق آئی سی سی کے قواعد و ضوابط کے تحت اگر کوئی ٹیم کہتی ہے کہ اس کی حکومت اسے کسی دوسرے ملک میں کھیلنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے تو بورڈ کو اپنی حکومت کی ہدایات تحریری طور پر جمع کرانا ہوں گی جو ہم نے اب تک نہیں دیکھی ہیں۔

دریں اثنا آئی سی سی بورڈ اجلاس سے چند گھنٹے قبل بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے بھارتی حکومت کے مؤقف کی تصدیق کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کھلاڑیوں کی حفاظت بھارت کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری بات چیت جاری ہے، صورتحال کو دیکھنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ ہماری اولین ترجیح کھلاڑیوں کی حفاظت ہے، ہائبرڈ موڈ بھی ایک آپشن ہے۔

واضح رہے کہ ایشیا کپ 2023 جو ہائبرڈ ماڈل میں منعقد کیا گیا تھاکے بعد پاکستان اپنے ملک میں دوسرے بڑے کرکٹ ایونٹ کی میزبانی کرنے جا رہا ہے۔

مزید خبریں