لندن (صبیح ذونیر)انگلینڈ میں دو کسان بھائیوں نے ایک ٹن سے زائد دیوہیکل کدو اگایا جسے عالمی ریکارڈ توڑنے کی امید پر مقابلے میں پیش کردیا گیا۔
ووسیسٹرشائر کے علاقے میں ہونیوالے مقابلے کے لیے اس کو کرین کے ذریعے اٹھا کر گاڑی میں ڈالا گیا۔ کسانوں کے نام ایئن اور سٹوورٹ پیٹون ہیں اور وہ جڑواں بھائی ہیں اور یہ کئی سال سے کوشاں ہیں کہ دنیا کے سب سے بڑے کدو کا ریکارڈ توڑا جائے۔ کدو کی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آنے کے بعد ایسے تبصرے بھی سننے کو مل رہے ہیں کہ شاید اس بار انکا خواب پورا ہو جائے۔ 63 سالہ جڑواں بھائی متواترتین ماہ کے دوران 24 گھنٹوں میں سے تین گھنٹے اس کدو اگانے کی کوشش میں صرف کرتے رہے ہیں۔ دونوں بھائیوں نے ایک ٹرک کے ذریعے کدو کو مقابلے کے مقام تک پہنچایا تاہم وہ دنیا کے وزنی ترین کدو کا عالمی ریکارڈ توڑنے میں ناکام رہے کیونکہ اس کا وزن ریکارڈ رکھنے والے کدو سے ڈیڑھ کلو کم نکلا۔ وہ برطانیہ کی حد تک سب سے بڑا کدو اگانے کا ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ایئن پیٹون کا کہنا ہے کہ ’ اس کو اگانے پر بہت زیادہ محنت کی گئی۔ ان کاکہناہےکہ میں اور میرا بھائی تین ماہ تک روزانہ تین گھنٹے اس کدو کی دیکھ بھال میں صرف کرتے رہے۔ ہم نے اپریل میں بیج بوئے اور اگنے کے بعد ہر طرح سے خیال رکھا جبکہ 113 میں ہمارا کدو یہاں تک پہنچا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’اس کو بڑی احتیاط سے گاڑی میں لائے اور گاڑی کی رفتار کو 50 میل فی گھنٹہ تک محدود رکھا۔ انہوں نے کہا کہ کافی گاڑیوں کے ڈرائیور صرف کدو دیکھنے کے لیے گاڑی کے پیچھے پیچھے چلتے رہے اور ساتھ ہی آواز بھی لگاتے رہے کہ کیا یہ اصلی ہے، جس کے جواب میں، ہم کہتے، ہاں۔‘
مزید پڑھیں: 121 سال پرانے پوسٹ کارڈ نے بچھڑے بہن بھائی کو ملا دیا، دلچسپ واقعہ