جمعرات,  02 مئی 2024ء
پانچ چھ سو روپے کا سوٹ

شہریاریاں۔۔۔ شہریار خان

کئی سیاسی بیانات ایسے ہوتے ہیں جنہیں بیانات میں وہ مرتبہ ملتا ہے جو سٹیج پر شاید امان اللہ، ببو برال جیسے بڑے فنکاروں کی جگت کو بھی نہیں مل پایا۔۔ ایسے ہی جیسے الطاف حسین یہ کہیں کہ ان کی جماعت پر امن جماعت ہے، ایسے ہی جیسے کوئی مصطفی قریشی کو بہترین ہیرو قرار دے، ایسے ہی جیسے اسلامی جمعیت طلبہ یہ کہے کہ وہ تمام جامعات سے غنڈہ گردی ختم کر دے گی۔

ایسے ہی جیسے ہماری پولیس ملک سے جرائم ختم کرنے کا دعویٰ کر دے۔جیسے مولانا طارق جمیل صاحب ہاتھ میں پانچ دس لاکھ کا موبائل فون پکڑ کے، مہنگے ترین برانڈڈ شلوار قمیض پہن کر، امپورٹڈ اٹالین شوز پہن کے، پانچ کروڑ کی گاڑی سے اتر کر لوگوں کو سادگی سے زندگی گزارنے کے فوائد بتائیں۔

کبھی کبھی ایسا بیان بھی ملتا ہے جب پی ٹی آئی کسی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار کہے تو ہنسی آ جاتی ہے۔۔ ایسے ہی جیسے قیدی نمبر420 کسی سیاستدان کو چور اور ڈاکو کہیں، ایسے ہی ہے جیسے ڈاکٹر معید پیرزادہ کسی کو اخلاقیات کا درس دیں، فواد چوہدری فیک نیوز کے خلاف واویلا کریں یا ڈاکٹر شاہد مسعود کسی کو جھوٹا بولیں تو ہنسی نہیں آتی بلکہ ہانسا نکل جاتا ہے۔

آج ایم کیو ایم راہنماؤں کی پریس کانفرنس دیکھی وہ کراچی شہر میں امن و امان کی صورتحال پر کڑھ رہے تھے۔۔علی خورشیدی تو اس حد تک گئے کہ کہنے لگے کہ کراچی میں ڈکیت لوگوں کو دن دیہاڑے لوٹ لیتے ہیں اور انہیں معلوم ہے کہ ان کے پیچھے کون ہے؟۔ صاف ظاہر ہے، آپ کو پتا ہے حضور، یہ تو ہم بھی کہتے ہیں۔

ایسے ہی جب سے پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کا بیان پڑھا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز 500 سے 600روپے کا لان سوٹ پہنتی ہیں ہنستے ہنستے میری آنکھوں سے آنسو نکل آئے۔۔ باقاعدہ ہچکی بندھ گئی۔۔
یقین مانیں ابھی ابھی رمضان گزرا ہے۔۔ پورے رمضان لوگ رو رو کر پھل کو ترستے رہے، گوشت کوصرف دکان میں سجا ہوا ہی دیکھتے رہے اور اس امید میں رہے کہ رمضان کے آخری دنوں میں بیوی بچوں کے لیے عید کے کپڑے لے لیں گے مگر ایسا نہیں ہو سکا۔

شہری، پورے شہر کے تمام بازاروں میں پھرتے رہے مگر انہیں پانچ چھ سو تو کیا ایک ڈیڑھ ہزار روپے کا بھی سوٹ نہیں مل سکا۔۔ ایسا بیان دے کر عظمیٰ بخاری صاحبہ نے نہ صرف اپنا مذاق بنوایا ہے بلکہ تمام غریب لوگوں کا بھی تمسخر اڑایا ہے۔
ہمیں بھی کوئی ایسی آن لائن شاپنگ سائٹ بتا دیں جہاں سے مریم نواز صاحبہ یہ سستے سوٹ لیتی ہیں جو ہمیں تو تمام دکانوں پر دس بارہ ہزار کے ملتے ہیں۔۔ کون سی ایسی برانڈ ہے جہاں پانچ چھ سو کے سوٹ ملتے ہیں۔

عظمیٰ بخاری صاحبہ شاید کہیں باہر نہیں نکلتیں یا شاید وہ قیدی نمبر 420کی طرح خود شاپنگ نہیں کرتیں ورنہ انہیں پتا ہوتا کہ اتنے میں تو آج کل مناسب جراب نہیں دستیاب۔۔ دوپٹہ بھی پانچ چھ سو روپے کا نہیں ملتا تو ان کی ہمشیرہ کیسی ڈیزائنر ہیں جو مریم نواز صاحبہ کو پانچ چھ سو روپے کا سوٹ دلوا دیتی ہیں۔

یہاں صورتحال یہ ہے کہ اب تو درزی کی سلائی بھی دو ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔۔ اب تو آپ کپڑوں پر لگانے کے لیے لیس، ڈوری یا بٹن لینے نکلیں تو وہ اس سے مہنگے ملتے ہیں پھر آپ کو ایسی کون سی سستی آن لائن شاپنگ کی سہولت حاصل ہے جہاں سے آپ پانچ چھ سو روپے کا سوٹ خرید پاتی ہیں۔

چلیں، آپ کی بات مان لیتے ہیں، یہ ہو گا پانچ چھ سو روپے کا۔۔ مگر یہ سہولت آپ کے ووٹرز کو حاصل کیوں نہیں ہے؟۔ عام لوگ پانچ چھ روپے کے سوٹ کی سہولت سے کیوں مستفید نہیں ہو سکتے؟۔ دیکھیں آپ کو تو اللہ نے اتنا دیا ہے کہ آپ پانچ چھ لاکھ کا جوڑا بھی پہنیں تو کم ہے مگر یہ پانچ چھ سو روپے والی سہولت آپ کیوں لیتے ہیں؟

جب آپ کی حکومت نے سستا آٹا اور سستی روٹی سکیم شروع کی تھی تو ہم جیسے متوسط طبقے کے لوگ وہ سستا آٹا یا سستی روٹی نہیں لیتے تھے کہ اس سے ان غریب لوگوں کی حق تلفی ہو سکتی ہے جو مارکیٹ ریٹ پر آٹا یا روٹی نہیں لے سکتے اس لیے وہ سستا آٹا خرید لیں بلکہ میں کئی دوستوں سے بھی کہتا تھا کہ یار یہ غریبوں کا حق ہے انہی کے لیے چھوڑ دو۔

اسی طرح اب آپ کو بھی پانچ چھ سو روپے کا سوٹ خود لینے کے بجائے یہ غریب عوام کے لیے چھوڑ دینا چاہئے۔۔ باقی چیزں ٹوئٹر پر شیئر کرنے کے بجائے آپ اب ایسی کمپنیوں کی ویٹ سائٹ کے لنک شیئر کیا کریں جہاں سے پانچ چھ سو روپے کے سوٹ مل جاتے ہیں۔

لوگ تو مہنگائی سے اتنا تنگ آ چکے ہیں کہ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں، اگر انہیں سستی اشیا کی خریداری کے لیے لنک میسر آ جائیں تو وہ آپ کو بہت دعائیں دیں گے۔۔ آپ سے یہ درخواست بھی کریں گے کہ خدا کے لیے پھل، سبزی، انڈے اور گوشت کہاں سے سستے مل سکتے ہیں؟۔۔ ان اشیا کو سستے داموں خریدنے کے لیے بھی لنک شیئر کریں پلیز۔۔
کچھ اور نہیں تو بجلی اور گیس کہاں سے سستی مل جائے گی اگر اس کا لنک شیئر کر دیں تو بہت مہربانی ہو گی۔ بہت مشکلات ہیں، ایک کمرے کی لائٹ اور ایک فریج استعمال کرنے والے غریب کے ایک سو تیس یونٹ کا بل چھ ہزار روپے کے قریب آ رہا ہے، یہ کہاں سے پانچ چھ سو روپے میں مل سکتی ہے وہ بتا دیں۔

مزید پڑھیں: بہاولنگر واقعہ۔۔ کیا ہونا چاہیئے؟

بچوں کے سکول کی فیس، بجلی، گیس کے بلوں کی ادائیگی کے بعد اشیائے ضروریہ کم سے کم پیسوں میں کہاں سے مل سکتی ہیں کوئی لنک اس کا بھی شیئر کر دیں تو ہم غریبوں کا بھی گزارا ہو جائے گا۔۔ پلیز ہمیں پانچ چھ سو روپے کا سوٹ نہ دلوائیں مگر اشیائے خورد و نوش تو سستی کرا دیں۔ کیونکہ بقول شاکر شجاع آبادی:

بہتر حور دے بدلے گزارا ہک تے کر گھنسوں
اکہتر حور دے بدلے میکوں رج تے روٹی ڈے۔۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News