بدھ,  30 اکتوبر 2024ء
32 سو ارب کے ٹیکس کیس عدالتوں میں زیر التوا ، بڑا انکشاف کر دیا گیا

 

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)وفاقی ٹیکس کے ادارے ایف بی آر کی انتظامیہ نے وزیر اعظم کو بتایا ہے کہ مختلف عدالتوں میں 32 سو ارب روپے کے ٹیکس کے خلاف درخواستیں زیر التوا ہیں۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات اور ڈیجیٹائز یشن کے حوالے سے 4 گھنٹے طویل اہم جائزہ اجلاس ہوا۔

اجلاس کو ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز میں اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے گزشتہ 8 ہفتوں کی پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔ ایف بی آر کی ڈیجیٹائز یشن کا عمل بین الاقوامی شہرت کے حامل کنسلٹنٹ میک کینزی (McKinsey) کی زیر نگرانی کیا جا رہا ہے۔ ایف بی آر ڈیجیٹائز یشن کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے۔ گزشتہ 4 مہینوں میں ٹیکس ریفنڈ میں 800 ارب روپے کے فراڈ کا پکڑا گیا۔بریفنگ میں کہا گیا کہ ٹیکس ریفنڈ کا نظام مزید بہتر بنائیں گے۔ ایف بی آر میں اصلاحات سے محصولات میں اضافہ ممکن ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اصلاحات کے حوالے سے ایف بی آر کے کئی منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر انتہائی افسوسناک ہے۔مختلف عدالتوں اور ٹریبیونلز میں ٹیکس کے حوالے سے 3.2 کھرب روپے کے 83579 مقدمات زیر التوا ہیں۔ایف بی آر کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں انکشاف کیا گیا کہ موجودہ حکومت کے اب تک کے دور میں ٹیکس مقدمات کے حل کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

پچھلے چار مہینوں کے دوران مختلف عدالتوں کی جانب سے تقریباً 44 ارب روپوں کے 63 مقدمات نمٹا دیئے گئے۔بریفنگ میں کہا گیا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکس دینے کی استطاعت رکھنے والے 49 لاکھ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان 49 لاکھ افراد میں دولت مند اور سرمایہ دار کو ترجیحی بنیادوں پر ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور غریب طبقے پر اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے۔

مزید خبریں