منگل,  30 اپریل 2024ء
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی22 پاکستان آمد ،کب ؟ ایجنڈہ کیا ؟ جانیں

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)ایرانی صدر ابراہیم رئیسی 22 اپریل کو پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں، ذرائع نےکہ اتوار کو اسرائیلی سرزمین پر ایران کےڈرون اور میزائل حملوں کے بعد علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد اور تہران نے صدر رئیسی کے دورے سے متعلق امور پر اتفاق کیا ہے جو ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ وزیر اعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

ان کا یہ دورہ اس وقت ہوا جب تہران نے اپنے دمشق قونصل خانے پر اسرائیلی فضائی حملے کے جواب میں اسرائیل پر 300 سے زیادہ ڈرون اور میزائل داغے جس میں ایران کے اعلیٰ اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کے سینئر کمانڈر محمد رضا زاہدی اور سینئر کمانڈر محمد ہادی حاجی رحیمی سمیت متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

جنوری میں، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت خراب ہو گئے تھے جب پاکستان نے تہران کے سرحد پار حملوں کے جواب میں، قاتل ڈرون، راکٹ، لاؤٹرنگ گولہ بارود اور اسٹینڈ آف ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے ایرانی حدود میں دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کے لیے حملے کیے تھے۔

پاکستان نے یہاں تک کہ ایران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ وہ اس وقت اپنے ملک کا دورہ کرنے والے ایرانی سفیر کو ایران کی طرف سے اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی کے خلاف احتجاج کے طور پر واپس جانے کی اجازت نہیں دے گا۔

تاہم جلد ہی دونوں ممالک کے سفیروں کی اپنے اپنے عہدوں پر واپسی کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال ہو گئے۔

ذرائع نے اشاعت کے مطابق کہا کہ صدر رئیسی کے ایجنڈے میں دو طرفہ تعلقات، سیکورٹی تعاون، گیس پائپ لائن اور ممکنہ آزاد تجارتی معاہدہ (FTA) شامل ہیں۔

ایرانی صدر کا دورہ اس لیے بھی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ دونوں ممالک کے اہم اقتصادی مفادات خاص طور پر پاک ایران گیس پائپ لائن ایک ہیں۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News