پیر,  20 مئی 2024ء
حمل کے دوران بیوی کے ساتھ شوہر بھی ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں,ڈاکٹر شوانا مفتی

اسلام آباد (محمد وقاص سے)گائناکالوجسٹ ڈاکٹر شوانا مفتی نے حمل کے دوران بیوی کے ساتھ ساتھ شوہر کو بھی مسائل درپیش ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے مرد کے اندر یہ مسائل بہت زیادہ ہوتے ہیں لیکن وہ اسے کسی ک ساتھ شیئر نہیں کرتا ، ان کے ہاں غیرت، مردانگی عزت رستے میں آ جاتی ہے اور اس کی وجہ سے جو آدمیوں کو مسائل ہوتے ہیں وہ خواتین سے بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ خواتین کے پاس سپورٹ سسٹم ہوتا ہے وہ اپنے ماں،باپ یا بہن بھائی سے اپنے سارے مسائل بتاکر ان کا حل بھی تلاش کر لیتی ہیںلیکن آدمی کے پاس یہ فورم نہیں ہوتا حالانکہ ہر بندے کے پاس یہ فارم ہونا چاہیے ۔

تفصیلات کے مطابق ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حمل کے دوران بیوی کے ساتھ شوہر بھی ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں مگربدقسمتی سے آدمی کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ یہ چیزیں ڈسکس ہی نہیں کرتا، ان کے ہاں غیرت، مردانگی عزت رستے میں آ جاتی ہے اور اس کی وجہ سے جو آدمیوں کو مسائل ہوتے ہیں وہ خواتین سے بھی زیادہ ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میڈیکل ریسرچ نے بھی دکھایا ہے کہ اس حوالے سے مردوں میں خود کشی کا رجحان بھی بہت زیادہ پایا جاتا ہے ایسے حالات میں خواتین بھی خودکشی کی کوشش کرتی ہیں لیکن وہ صرف دھمکی کی حد تک ہوتی ہے مگر آدمی جب خود کشی کرتا ہے تو وہ خود کشی کرکے دکھاتا ہے، وہ زہر کھا کر مر جاتا ہے یا کسی نہر میں یا کسی جگہ سے چھلانگ لگا کے اپنی جان دے دیتا ہے۔

گائنی سپیشلسٹ نے بتایاکہ بیوی کے حمل کے دوران شوہر میں بھی بہت مسائل زیادہ ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ خودکشی پر مجبور ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین اپنے مسئلے مسائل ادھر ادھر بیان کر لیتی ہیں دل کابوجھ ہلکا کر لیتی ہیں لیکن مرد تو یہ بھی نہیں کر سکتا، اتنے مسئلے چل رہے ہوتے ہیں اس کی زندگی میں۔

ڈاکٹر نے کہاکہ خواتین کے پاس سپورٹ سسٹم ہوتا ہے وہ اپنے ماں،باپ یا بہن بھائی سے اپنے سارے مسائل بتاکر ان کا حل بھی تلاش کر لیتی ہیںلیکن آدمی کے پاس یہ فورم نہیں ہوتا حالانکہ ہر بندے کے پاس یہ فارم ہونا چاہیے ۔

ڈاکٹر شوانہ مفتی نے بتایا کہ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو سب کی ٹینشن اور ماں کی بھی توجہ ساری بچے کی طرف ہو جاتی ہے جبکہ مرد کو کوئی بھی نہیں پوچھتا اور سب سے بڑھ کر مرد پر مالی بوجھ بھی بڑھ جاتا ہے اور مرد کو جدوجہد کرنی پڑتی ہے، مرد اب یہ بھی نہیں کہہ سکتا کہ میں نے بچے کو کیسے پالنا ہے ،کہاں سے پالنا ہے، وہ دن رات محنت کرتا رہتا ہے ۔

انہوں نے نصیحت کی کہ شوہر کونظرانداز مت کریں ،وہ بے شک مصروف ہے ،وہ اپنی محنت کر کے کمائی کر رہا ہے تو گھر والوں کو آنکھیں کھول کر دینی چاہیے اور انہیں ان کا خیال رکھنا چاہیے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں گائنی سپیشلسٹ نے بتایاکہ خواتین کو چاہیے کہ وہ جب بھی دل کا بوجھ ہلکا کر نے کے لئے اپنے مسائل کسی سے ڈسکس کریں تو کسی پر الزام مت لگائیں،کسی کی غیبت نہ کریں کسی کے خلاف نہ بولیں ۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ جب تک آپ ماں باپ نہیں بنتے تب تک آپ کی زندگی اور ہوتی ہے جب آپ ماں باپ بنتے ہیں تو اپ کی زندگی بالکل بدل جاتی ہے۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News