جمعه,  17 مئی 2024ء
اسلام آباد میں مساج سینٹر کے نام پر جسم فروشی کا دھندہ عروج پر،انتظامیہ نے چپ سادہ لی

اسلام آباد (محمد جنید ندیم) وفاقی دارالحکومت میں ہوا کی بیٹیوں کی عزتیں سرے عام نیلام ہونےلگنی مساج سینٹر کے نام پر جسم فروشی کا دھندہ عروج پر۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں لاتعداد کے حساب سے مختلف سیکٹرز میں مساج سینٹر کے نام پر جسم فروشی کا دھندہ چلایا جا رہا ہے ۔

سوشل میڈیا کے ذریعے ہے کسٹمز کو رابطہ کرتے ہیں اور انہیں مساج کے نام پہ گناہ کی دعوت دیتے ہیں ۔مساج کے ریٹس پانچ سے دس ہزار تک جاتے ہیں اور ایکسٹرا سروسز (جسم فروشی)اس کے الگ چارجز ہوتے ہیں ۔۔

اسلام آباد پولیس اور ضلعی انتظامیہ اس مافیا کے آگے خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے اسی پر جب روز نامہ روشن پاکستان نے ایک سماجی تنظیم سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ایسے معاملات میں جہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہو، وہاں ایک جامع اور مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ نہ صرف موجودہ مسائل کا حل تلاش کرے بلکہ مستقبل میں ایسی صورتحال کو روکنے کے لئے بھی پیش بندی کرے۔

اس کے لئے عوامی آگاہی مہمات، مؤثر قانونی فریم ورک، اور مضبوط سماجی سپورٹ سسٹمز کا ہونا ضروری ہے۔ اس طرح کی پہلوؤں پر کام کرکے ہم ایک محفوظ اور زیادہ انصاف پر مبنی معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں۔

مساج سینٹر میں لڑکیاں جسم فروشی کیوں کرتی ہیں ۔اسکا کئی عوامل ہو سکتے ہیں جو انکو اس راہ پر مجبور کرتے ہیں ۔حکومت او اداروں کو چاہیے کہ کے مساج سینٹر کے خلاف کارروائیاں شروع کرے تاکے مذید لڑکیوں کی عزتیں نیلام نہ ہوں۔

اسی پر جب ٹیم روشن پاکستان نیوز نے معروف سماجی تنظیم سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہاکہ جہاں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوتی وہاں پرایک جامع اور مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہوتی ہے،جوکہ نہ صرف موجودہ مسائل کا حل تلاش کرے بلکہ مستقبل میں ایسے عوامل کو روکنے کے لئے اقدامات کئے کائیں۔

ایسے مٰیں عوامی حلقوں نے کہاکہ لاتعداد کے حساب سے نہیں بے شمار اس مساج پارلر کھل چکے ہیں جو خاص طور پر نوجوان نسل کو بے راہ روی کی طرف راغب کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں عوامی حلقوں نے نئے تعینات ہونے والے آئی جی اسلام آباد ناصر رضوی سے اس مکروہ دھندے میں ملوث افراد کو کڑی سے کڑی سزا دلوانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News