نیویارک(روشن پاکستان نیوز)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کی ڈائریکٹر کمیونیکیشنز جولی کوزیک نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی جانب سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے ادارے کو ممکنہ خط کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کی منتظر ہیں لیکن وہ پاکستان کی سیاسی صورت حال پر تبصرہ نہیں کر سکتیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے معاشی استحکام سے متعلق نگران حکومت کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کے دور میں حکام نے معاشی استحکام کو برقرار رکھا، مہنگائی قابو میں رکھنے، زرمبادلہ بڑھانے کے لیے حکام نے سخت مانیٹری پالیسی پر عمل کیا۔
مزیدپڑھیں:عون چوہدری یا سلمان اکرم راجہ، الیکشن کمیشن نے این اے 128 سے متعلق اپیل کا فیصلہ دے دیا
جولی کوزیک نے بتایا کہ 11 جنوری کو آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے پہلے ریویو کی منظوری دی جس کے تحت پاکستان کو 1.9 ارب ڈالر جاری ہوئے، قرض پروگرام سے پاکستان کو معاشی استحکام کی کوششوں میں مددمل رہی ہے۔
ڈائرکٹر کمیونیکیشن آئی ایم ایف نے کہا کہ قرض پروگرام میں مضبوط فوکس کمزور طبقے کا تحفظ ہے، پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام کو یقینی بنانے کے لیے نئی حکومت کے ساتھ پالیسی پر کام کرنے کے منتظر ہیں تاکہ وسیع تر اقتصادی استحکام اور پاکستانی شہریوں کی خوشحالی یقینی بنائی جائے۔
بانی چئیرمین پی ٹی آئی کی جانب سے مبینہ انتخابی دھنادلیوں کو جواز بنا کر آئی ایم ایف کو خط لکھنے اور امداد دھاندلیوں کی عدلیہ سے تحقیقات مشروط کیے جانے کا بھی صاف جواب دیدیا اور منہ بنا کر کہا کہ وہ جاری سیاسی امور پر تبصرہ نہیں کریں گی، جو کہنا تھا اس میں مزید اضافہ نہیں کرنا چاہتیں۔