اتوار,  29 جون 2025ء
ٹک ٹاک پر پردیسی آرمی اور نمرہ کی فحش ویڈیو وائرل، اخلاقی حدود کی سنگین پامالی

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) ٹک ٹاک جیسی سوشل میڈیا ایپس نے نوجوان نسل کو جہاں اظہارِ خیال کی آزادی دی ہے، وہیں کچھ عناصر اس پلیٹ فارم کو غیر اخلاقی حرکات کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں “پردیسی آرمی” اور ایک خاتون ٹک ٹاکر نمرہ کے حوالے سے جو ویڈیوز سامنے آئی ہیں، انہوں نے معاشرے میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ ان ویڈیوز میں فحاشی، بے حیائی اور اخلاقیات سے گرے ہوئے مناظر نے سوشل میڈیا صارفین سمیت عام عوام کو بھی پریشان کر دیا ہے۔

وائرل ویڈیو کے مطابق “پردیسی آرمی” نامی ٹک ٹاکرکی جانب سے خاتون کو لائیو ویڈیو کال پر غسل کروایا گیا، جس میں حدود و قیود کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی۔ اس دوران خاتون کو ایسی حالت میں دکھایا گیا جس میں اس کے جسم کے تمام اعضا نمایاں تھے۔ اس قسم کے مناظر نہ صرف اسلامی تعلیمات بلکہ پاکستانی آئین و قانون کی بھی سراسر خلاف ورزی ہیں۔

ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز پر روز بروز بڑھتی ہوئی بے راہ روی اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طور پر حرکت میں آئیں۔ مگر بدقسمتی سے اب تک کسی قسم کی سنجیدہ کارروائی دیکھنے میں نہیں آئی، جس پر سوشل میڈیا صارفین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ لوگ سوال کر رہے ہیں کہ کیا ہماری اخلاقی حدود کا تحفظ کرنے والے ادارے واقعی ستو پی کر سو چکے ہیں؟

یہ واقعہ ایک لمحۂ فکریہ ہے۔ ایک جانب قانون، مذہب اور سماجی روایات کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، تو دوسری جانب سزاؤں اور روک تھام کا کوئی مؤثر نظام نظر نہیں آتا۔ اگر ایسے مواد کو فوری طور پر نہ روکا گیا اور اس کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں نہ لایا گیا تو یہ رجحان نئی نسل کے ذہنوں پر تباہ کن اثرات مرتب کرے گا۔ اب وقت آ چکا ہے کہ حکومت، پی ٹی اے اور دیگر متعلقہ ادارے اس معاملے میں سنجیدگی سے قدم اٹھائیں اور ایسی بے راہ روی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔

مزید خبریں