برطانیہ کو 9 بڑے سیکیورٹی خطرات کا سامنا، دہشت گردی کا خدشہ برقرار: وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر

لندن (روشن پاکستان نیوز) – برطانوی وزیرِ اعظم سر کیئر اسٹارمر نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ کو اس وقت نو (9) بڑے سیکیورٹی خطرات کا سامنا ہے، جن میں دشمن ریاستوں کی سرگرمیاں، دہشت گردی، جرائم پیشہ گروہوں کی کارروائیاں، سائبر حملے اور ماحولیاتی تبدیلیاں شامل ہیں۔

وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے سیکیورٹی سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “ملک کو درپیش خطرات مسلسل بڑھ رہے ہیں، اور ان سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔”

انھوں نے واضح کیا کہ دشمن ریاستیں، دہشت گرد تنظیمیں اور منظم جرائم پیشہ نیٹ ورکس برطانیہ کی قومی سلامتی کو کمزور کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ان خطرات میں سائبر وار فیئر، اقتصادی حملے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات بھی شامل ہیں، جو مستقبل میں مزید عدم استحکام پیدا کر سکتے ہیں۔

کیئر اسٹارمر نے زور دیا کہ دہشت گرد حملے کا خطرہ اب بھی “ممکنہ حد تک موجود” ہے، جس کے پیشِ نظر سیکیورٹی ادارے ہر وقت چوکس ہیں۔

مزید پڑھیں: ایرانی نیوکلئیر سائٹس پر امریکی حملے کے بعد شدید عالمی ردعمل، برطانیہ کی کھل کر حمایت

حکومت نے نئی قومی سیکیورٹی حکمتِ عملی کے تحت متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں حساس انفراسٹرکچر کی حفاظت، سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنانا، اور انٹیلی جنس نیٹ ورک کو جدید خطوط پر استوار کرنا شامل ہے۔

وزیرِ اعظم کے مطابق، “ریاستی ادارے ہر قسم کی اندرونی و بیرونی سازشوں کا مؤثر انداز میں مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، اور عوام کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔”

مزید خبریں