ڈاکٹر ثمرہ زریں
میڈیکل سپیشلسٹ
گرمیوں کا موسم اگرچہ تازگی، پھلوں، تعطیلات اور خوشیوں کا پیغام لے کر آتا ہے، لیکن اس کے ساتھ کئی صحت کے مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔ خاص طور پر جب گرمی کی شدت میں اضافہ ہو جائے اور احتیاط نہ کی جائے تو یہ موسم مہلک بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
گرمیوں کے موسم کے صحت پر منفی اثرات:
1. ہیٹ اسٹروک (Heat Stroke):
شدید گرمی میں دھوپ میں نکلنے سے جسم کا درجہ حرارت غیر معمولی حد تک بڑھ جاتا ہے۔ اس کی علامات میں تیز بخار، بے ہوشی، چکر آنا اور پسینہ آنا بند ہونا شامل ہیں۔ یہ ایک خطرناک حالت ہوتی ہے جس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو جان لیوا ہو سکتی ہے۔
2. پانی کی کمی (Dehydration):
گرمی میں پسینے کی زیادتی جسم سے پانی اور نمکیات کی مقدار کو کم کر دیتی ہے۔ پانی کی کمی سے تھکن، سر درد، چکر اور پیشاب کی کمی جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔
3. معدے کے امراض:
گرمی میں کھانے پینے کی اشیاء جلد خراب ہو جاتی ہیں، جس سے فوڈ پوائزننگ، اسہال، الٹی اور بدہضمی جیسے مسائل بڑھ جاتے ہیں۔
4. جلد کے مسائل:
سورج کی تیز روشنی جلد کو متاثر کرتی ہے، جس سے جھلس جانا، دھوپ سے الرجی، ایکنی اور جلدی بیماریاں ہو سکتی ہیں۔
5. بچوں اور بزرگوں میں خاص اثرات:
بچوں، بوڑھوں اور بیمار افراد پر گرمی کا اثر زیادہ ہوتا ہے کیونکہ ان کے جسم کا نظام درجہ حرارت کو مناسب سطح پر برقرار رکھنے میں کمزور ہوتا ہے۔
گرمی سے بچاؤ کی تدابیر:
دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں یا چھتری، ٹوپی اور سن گلاسز کا استعمال کریں۔
روزانہ کم از کم 10 سے 12 گلاس پانی پئیں۔
ہلکے رنگ کے، ڈھیلے اور سوتی کپڑے پہنیں۔
تازہ اور صاف ستھرا کھانا کھائیں، فریج میں رکھے پرانے کھانوں سے پرہیز کریں۔
دھوپ میں جسمانی مشقت یا ورزش سے اجتناب کریں۔
جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے ٹھنڈے پانی سے نہائیں یا اسپرے کریں۔
نتیجہ:
گرمی کا موسم اگرچہ قدرتی نظام کا حصہ ہے، مگر احتیاط اور سادہ طرزِ زندگی اپنا کر اس کے منفی اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔ پانی، صفائی، اور مناسب لباس گرمیوں کے موسم میں بہترین دوست ہیں۔ اپنی اور اپنے پیاروں کی صحت کا خیال رکھیں تاکہ یہ موسم آپ کے لیے خوشیوں بھرا ثابت ہو۔