اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) بلوچستان کے سیاسی و سماجی رہنما بابر خان خجک نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر ہونے والا حملہ بلوچستان کی روایات کے خلاف ہے، نہتے مسافروں کو نشانہ بنانا کسی صورت جائز نہیں ہے ،دہشتگردوں کا خیال تھا کہ ایسا کر کے وہ ریاست کو بلیک میل کریں گے تاہم سیکورٹی فورسز کے بروقت ایکشن نے سینکڑوں مسافروں کی زندگیاں بچا لیں،سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے مشکل ترین آپریشن محض چند گھنٹوں میں کامیاب کیا اور دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے مسافروں کو بازیاب کروایا، بلوچستان میں دہشتگردی کی ان کارروائیوں کے پیچھے بھارتی ایجنسی راء کا کردار ہے ،انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ان کا مزید کہناتھا کہ اس معاملے پر عالمی سطح پر بات ہونی چاہیے، اقوام متحدہ میں حکومت پاکستان کو شواہد فراہم کرنے چاہیے تا کہ بھارت پر عالمی دباؤ بنایا جا سکےاس طرح کے حملوں کا ایک اور مقصد بلوچستان کی ترقی کو روکنا ہے،آج جب بلوچستان میں CPECکے تحت اہم منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں ،گوادر ائیرپورٹ جو کہ اب مکمل فعال ہو چکا ہے ، اسی طرح پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بلوچستان میں روڈ نیٹ ورک بہترین ہے ، بلوچ نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں، گوادر بندرگاہ کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، بلوچستان مستقبل قریب میں ایک تجارتی حب بننے جا رہا ہے ایسے حالات میں دہشتگرد بوکھلاہٹ کا شکار ہیں یہی وجہ ہے کہ دہشتگرد تنظیمیں صوبے میں خوف و ہراس پھیلا کر ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننا چاہتے ہیں پاکستان دشمن قوتوں کے آلہ کار بنتے ہوئے بلوچ کش پالیسیوں کا حصہ بن رہے ہیں،بی وائے سی BYC کی سربراہ ماہرنگ آج بولان سانحہ پر خاموش کیوں ہیں ؟ کیا اب ثابت نہیں ہو گیا کہ وہ کس کی زبان بول رہی ہیں،نوجوانوں کو پہاڑوں پر بھیجنے کے لیے ماہرنگ سرعام جلسہ کر رہی ہے نوجوانوں کی ذہن سازی کر رہی ہے ۔ اگر ہمیں اس صورتحال پر قابو پانا ہے تو ہمیں دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو بھی کٹہرے میں لانا ہو گا، ہم حکومت بلوچستان سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ حکومت Youth engagement پر باضابطہ پالیسی بناتے ہوئے کام شروع کرئے، نوجوانوں کو BYC a اور دیگر شرپسند عناصر کے پروپیگنڈا سے آگاہ کرنا ہو گا ، بلوچستان کا نوجوان حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے ان دہشتگردوں کا ایندھن بن رہا ہے ،ہمیں تمام پہلو کا جائزہ لیتے ہوئے بلوچستان پر کام کرنے کی ضرورت ہے ، اس ضمن میں ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم جلد ایک فورم کا قیام عمل میں لائیں گے جو بلوچستان بھر میں Youth engagement اور نوجوانوں کی آگاہی کے لئے سیمینارز کا انعقاد کرے گا ۔
