هفته,  18 مئی 2024ء
غزہ جنگ میں اپنا خاندان کھودینے والے فلسطینی بچے کی دردناک کہانی نے رونگٹے کھڑے کردیئے

مقبوضہ غزہ(روشن پاکستان نیوز) گوفنڈ می نامی ویب سائٹ پر فلسطینی بچے کی درد ناک کہانی شائع ہوئی ہے جس میں بچے نے لکھاہے کہ میرا نام محمد معیاد الجدیلی ہے اور میری عمر صرف 11 سال ہے۔

مجھے ایک عام لڑکا بننے کا ایک موقع چاہیے،کیوں میں ہر رات بمباری کی آوازوں سے پریشان ہو جاتا ہوں اور جب بمباری رکتی ہے تو اس کی جگہ میری ماں کے رونے کی آوازیں آتی ہیں۔

بچے نے کہاکہ میراسارا خاندان غزہ جنگ میں کھو گیا ہے اور نہیں معلوم کہ یہ جنگ کب ختم ہوگی اور ہم سب دوبارہ محفوظ ہوں گے۔

رات کے آخری پہر جب مکمل خاموشی تھی تو میں اپنے والد کے درد اور اپنی دادی کے آنسوں سے بیدار ہوا۔ میرے والد کو فوری طور پر طبی نگہداشت اور ہسپتال میں علاج کی ضرورت ہے،اسپتال اب موجود نہیں ہیں سب اسرائیل نے جان بوجھ کر تباہ کر دیئے ہیں حالانکہ وہاں طبی ماہرین موجود ہیں ان کے پاس وہ سامان ہے جس سے انسانی جان بچائی جاسکتی ہے،مگر بمباری پھر سے شدت اختیار کر گئی ہے اور میرے والد کو ہسپتال لے جایا گیا تاکہ ان کاعلاج کیا جائے۔

بچے نے کہاکہ آج میں سویرے بیدار ہوتوآپ تصور کریں کہ وہاں ایک کمرہ اور دو بستروں کا جو گھر ہوا کرتا تھا اسے بموں سے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے؟ اور اب اپنے گھر والوں کے ساتھ جی رہا ہوں جو میرے پرانے گھر کے کھنڈرات کے درمیان بچا ہے۔

بچے کے مطابق میں بحفاظت اور اسکول جانے اور اپنے بھائیوں اور دوستوں کے ساتھ کھیلنے کی جگہ کے لیے ترس رہا ہوں۔

اسے محفوظ جگہ تک پہنچانے میں میری مدد کون کرے گا جہاں میں دوبارہ نارمل ہو سکوں۔

بچے نے کہاکہ آپ کے تعاون سے مجھے یقین ہے اور مجھے یقین ہے کہ ہم اسے محفوظ بناسکتے ہیں، اس دنیا میں اب بھی اچھے لوگ موجود ہیں اور میں ایسا کرنے کے لیے آپ سے پیشگی درخواست اور شکریہ ادا کر رہا ہوں۔ میں اپنی تعلیم مکمل کروں گا اور غزہ میں اپنے تجربات کے بعد ہیومینٹیرین ایڈمیں کام کروں گا کیونکہ اس نے مجھ پر اس سے زیادہ گہرا اثر ڈالا ہے جتنا میں یہاں لکھ رہا ہوں۔

بچے نے کہاکہ ہم جانور نہیں ہیں ہم کافی پڑھے لکھے ہیں کیونکہ ہماری تاریخ اس کا تقاضا کرتی ہے کہ ہم سب اعلی تعلیم حاصل کریں کیونکہ ہم ایک قوم کے طور پر زندہ رہنا چاہتے ہیں اور دنیا میں اچھا کرنا چاہتے ہیں۔

آپ کا شکریہ اور براہ کرم ہمارے لیے دعا کریں اگر آپ ہماری مالی مدد نہیں کر سکتے۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News