اتوار,  05 مئی 2024ء
میاں نواز شریف کے دیرینہ ساتھی اور رازدار ،سینیٹر ناصر بٹ سے ملاقات اور سخت مایوسی کا سامنا

تحریر: سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ

شروع کرتا ہوں ذوالفقار بیگ کے نام سے یہ کالم ،جو میرے دیرینہ دوست اور بھائی ہیں

بیگ کے نام سے یہ کالم شروع نہ کرتا تو کیا کرتا؟ کیونکہ سینیٹر صاحب سے ملاقات کا براہ راست تعلق، میرے عزیز دوست اور شعبہ صحافت سے گزشتہ 30 سال سے وابستہ ذوالفقار بیگ سے ہے

میں جو اپنے دوست کے بارہا اصرار کے باوجود ہچکچاہٹ کا شکار تھا کہ کیونکر ایک پی ٹی آئی کا سپورٹر ،پی ایم ایل این کے لیڈر کے ڈیرے حاجی ہاؤس جا سکتا تھا

مگر دوست نے زور دیا کہ صحافی ہونے کے ناطے آج جو میلہ ڈیرہ حاجی ہاؤس سجنے جا رہا ہے اس کا مشاہدہ کروں اور سینیٹر ناصر بٹ کو بلا مقابلہ منتخب ہونے پر مبارکباد دوں اور پھر 10 منٹ میں واپسی

لہذا ہم تینوں، تیسرا ہمارا ساتھی اور اس سے بڑھ کر پی ایم ایل این کا سیاسی ورکر راجہ جہانگیر منزل مقصود پہنچے
جہاں سینیٹر صاحب اور ان کے عزیزو اقارب کے علاوہ پی ایم ایل این کے سیاسی قائدین بھی موجود تھے

اب میں اپ کو ناصر بٹ صاحب کے بارے میں کیا بتاؤں؟

اپ سب لوگ تو جانتے ہیں

کہ میاں نواز شریف کے دیرینہ رازداروں میں سے ایک ہیں اور مشرف کے دور کی سختیوں سے لے کر جنرل قمر بوجوہ کے ظلم و ستم تک نواز شریف کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے

اور آپ یہ بھی جانتے ہیں

کہ جب مسلم لیگ نون پر کڑا وقت آیا اس وقت برطانیہ میں ،مسلم لیگ نون کو زندہ رکھنے کے لیے جلسہ، ریلیاں، ملاقاتوں کا سلسلہ! ناصر بٹ نے جاری رکھا
جس طرح عمران خان کے ساتھ پرویز الہی نے وفا کی اسی طرح میاں نواز شریف کے ساتھ ناصر بٹ نے کبھی دغا نہیں کیا جس کا صلہ ان کو سینیٹر بنا کر دیا گیا ہے جو کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ عہدہ ناصر بٹ صاحب کی خدمات کا حق ادا نہیں کرتا

اپ تو جانتے ہی ہوں گے کہ

ڈھوک رتہ کے شہریوں کے تمام جائز کام بٹ خاندان کے لوگ، اپنا فرض سمجھ کر کرتے ہیں
کئی دہائیوں سے یہ خاندان، سیاست میں ہے اور اپنے عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار سیاست کر رہا ہے

تو جب اپ سب کچھ جانتے ہیں تو پھر میں کچھ نہیں کہہ سکتا ۔

میں تو یہاں اپنی بات کروں گا
کہ جب ہم حاجی ہاؤس پہنچے تو ناصر بٹ صاحب کے بھائی شعیب بٹ ان کے بھانجے ابراہیم بٹ، ابوبکر بٹ! حافظ عبداللہ بٹ، اتنے تپاک اور محبت سے ملے کہ مجھے گمان گزرا کہ شاید میں بھی کوئی منسٹر ہوں حالانکہ میں ان سب لوگوں سے پہلی بار مل رہا تھا

ان کی اس گرم جوشی نے مجھے بہت متاثر کیا
انہوں نے اتنی عزت دی کہ مجھے خدشہ ہوا کہ میرا ہاتھ چومنا ہی باقی رہ گیا ہے جو کہ قطعا مناسب بات نہیں لہذا میں نے حفظ ماتقدم، زیادہ تر وقت، اپنے دونوں ہاتھ! پینٹ کی جیبوں میں ڈالے رکھے
اور متاثر کن بات یہ تھی کہ یہ احترام اور پرجوش رویہ، صرف ہم صحافیوں کے لیے نہ تھا بلکہ وہاں جتنے بھی سیاسی کارکن ائے تھے سب کے ساتھ بٹ خاندان، ایسا ہی مہربان تھا
ناصر بٹ صاحب کے حسن سلوک سے تو میں بے حد متاثر ہوا۔ وہ ہم لوگوں سے ایسے ملے جیسے کوئی عاشق بڑے عرصے کے بعد اپنی محبوبہ سے ملے ۔

میں تو ان کے اخلاق سے متاثر ہوا ہوں اگر اپ کو شک ہو تو تجربہ کر کے دیکھ لیں اور ایک بار حاجی ہاؤس کا وزٹ کریں
چنانچہ 10 منٹ میں واپسی کا پروگرام ،تقریبا تین گھنٹے تک چلا اور میں پی ایم ایل این کے لوگوں کے ساتھ ایسے مدغم ہوا کہ اپنا پی ٹی ائی سپورٹر ہونے کا خیال ذہن سے جاتا رہا

میں نے کہا تھا کہ مجھے سینیٹر صاحب سے ملاقات میں سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا تو اس کی وجہ یہی تھی کہ ان کے بارے میں میرے ذہن میں جو تصورات تھے وہ ان سے بالکل برعکس نکلے

سوچا تھا کہ سیاست کی طرح سیاست دانوں کے سینے میں بھی دل نہیں ہوگا اور وہ بے مروت، سنجیدہ اور مصروفیت کا دکھاوا کرنے والے انسان ہوں گے لیکن وہ تو نہایت شائستہ، ملنسار، ہنس مکھ شخصیت کے مالک ہیں

شکریہ میرے دوست بیگ ،اگر اپ مجھے مجبور نہ کرتے اور میں حاجی ہاؤس اپ کے ساتھ نہ جاتا تو میں ایک اچھے انسان سے ملاقات سے محروم رہتا

بٹ صاحب جو کہ سینیٹر ہیں اس لیے بہت سے بدگمان لوگ یہ سمجھیں گے کہ میں نے ان کے حق میں لکھ کر ان سے یا تو قائد اعظم پکڑے ہیں یا پھر مستقبل میں کوئی کام لینے کی پیش بندی کر رہا ہوں
ایسے نہ عاقبت اندیش منفی سوچ رکھنے والوں سے التماس ہے کہ شاید اپ ٹھیک سوچ رہے ہیں۔ میں بھی کوئی جنت کی مٹی اور حوض کوثر کے پانی سے بنا ہوا انسان نہیں ہوں۔ بالکل اپ ہی کی طرح برائیوں کا مرقع ہو۔ اگر مجھے کسی کے حق میں لکھنے پر کوئی انعام مل بھی جائے تو اس کو ٹھکرانا کفران نعمت ہے
جو کہ اللہ کو ہرگز پسند نہیں

حاجی ہاؤس میں لی گئی چند تصاویر شیئر کر رہا ہوں تاکہ سند رہیں اور بوقت ضرورت کام اوے

اور پھر اخر میں بہترین کھانے سے دوستوں اور کارکنوں کی تواضع کی گئی اور کھانے کے بارے میں بات کرنا انسان کے بھوکے پن کی علامت ہے

لہذا کھانے پر مٹی پاؤ

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News