هفته,  18 مئی 2024ء
نوجوان طبقہ شکوک وشبہات کا شکارکیوں؟

تحریر: علی شیر محسود

پاکستان کے عوام اور دفاعی پالیسی ساز اس بات پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے تھے کہ پاکستانی سرحدوں کو دشمن کی ریشہ دوانیوں سے کیسے محفوظ رکھا جائے۔ جس کے لئے ہر ممکن طریقے سے اور نا مساعد حالات میں نا ممکن کو بھی دامے درمے سخنے ممکن بنا یا۔ جدید ترین اسلحہ و جدید ٹیکنالوجی سے لیس جنگی طیاروں، دور مار جدید میزائلوں، جدید ٹینکوں اور چھوٹے بڑے جدید ہتھیاروں کو مقامی طور پر بنانے میں خود کفالت کی منزل پر پہنچ کر اطمینان کا سانس لیا ہی تھا کہ شاطر دشمن نے پاکستان کے مستقبل کی اثاثوں پر ایسا نفسیاتی اور ذہنی طور پر مفلوج کرنے والا حملہ کیا جس کے لئے پاکستان کے پالیسی ساز عملی طور پر بالکل تیار نہیں تھے۔ شاطر دشمن نے کئی سالوں سے پاکستانی نوجوان کی ذہنی نشوونما اور نفسیاتی تربیت پر خصوصی توجہ دی ۔ انکو معلوم تھا کہ آج کے نوجوان کل ملک کے بھاگ ڈور سنبھالنے میں اہم کردار ادا کرینگے۔ لہذا ان کو ذہنی طور پر پاکستان کے دفاع اور پاکستانی قوم کے مستقبل میں ترقی کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متنفر کیا جائے۔ ان کو ذہنی طور پر اتنا مفلوج کیا جائے تاکہ وہ پاکستان کی ترقی کو پاکستانی قوم کی زبوں حالی اور مالی بدحالی کا واحد ذریعہ سمجھے۔ ان کو ترقی کے تمام مراحل کے بارے میں شکوک وشبہات میں مبتلا کیا جائے۔ تاکہ بوقت ضرورت وہ ان تمام ترقیاتی کاموں کو رکوانے کیلئے عملی طور تحریک کا حصہ بن جائیں ۔تاکہ تمام ترقیاتی منصوبوں اور اقدامات کو ان نوجوانوں کے ہاتھوں تباہی کے دھانے تک پہنچایا جائے۔ اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے شاطر دشمن نے پہلے پہل مالی وسائل کے حصول کے بارے میں مغربی دنیا کے خرافات کو پس پردہ رکھتے ہوئے ان کے ذہنوں میں یہ بات بٹھا دی گئ۔کہ پاکستان میں نوجوان نسل کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ جس کے لئے دشمن نے ایک کام یہ کیا کہ پاکستان میں معیشت اور مالی وسائل کے اداروں میں اپنے مغربی تربیت یافتہ اہلکار تعینات کروا دئے ۔ جنہوں نے چلتے کاروبار کو بھی بند کرواکر تاجروں اور عوام دونوں کو نقصان پہنچا یا۔ اور جوان ذہن پر اسکے منفی اثرات مرتب کرنے کے منصوبے کے مطابق عمل کیا۔ دوسری طرف انصاف کے اداروں میں ایسے موقع شناس اور ذاتی مفادات کے پروردہ عناصر کو سربراہ بنایا گیا۔ جن کا انصاف سے زندگی بھر دور کا واسطہ بھی نھیں تھا۔ انہوں نے دشمن کے چالوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے پاکستان میں انصاف کا گلہ گھونٹنے کے ساتھ ساتھ عوام کا انصاف کے اداروں پر سے اعتماد کا خاتمہ تک کردیا۔ جس سے جوان مزید بد ظن ہوا۔ دشمن نے اسی پر اکتفا نہیں کیا ۔ بلکہ اپنے منصوبے کو آگے بڑھانے کیلئے پرنٹ و الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر پاکستانی اداروں کے خلاف منظم منفی پروپیگنڈہ کرایا ۔ جو جوان ذہن کیلئے متاثرکن تھا۔ اور عوام کیلئے ما یوسا نہ۔ ایک طرف عام آدمی کو مایوسی کا شکار کیا گیا دوسری طرف جوان ذہن کو انقلاب کے نعرے کے ساتھ پاکستان کی سالمیت کے خلاف میدان میں اتارنے کیلئے راستہ ہموار کیا گیا۔ اسی کے ساتھ ساتھ شاطر دشمن نے دفاعی اداروں کو ایسے رنگ میں پیش کر نے کی دانستہ دلیرانہ کوشش کی کہ پاکستان میں غربت و افلاس کی اصل وجہ اور بنیاد پاکستان کے دفاعی ادارے ہی ہیں۔ جو شاطر دشمن کا اصل ہدف تھا۔ جب دشمن نے سمجھا کہ اب عوام مایوسی کا شکار ہوکر چپ چاپ گھروں میں بیٹھے رہنے کو ترجیح دینگے جن کا جوان نسل ہر کوئ کنٹرول نہیں رہا۔ جسکے لئے دشمن نے پہلے سے تمام پلاننگ کر رکھی تھی۔ اگر کبھی کسی نے نوجوان نسل کو کنٹرول کرنے کی غلطی کی تو ردعمل کے طور پر فسادات اور خون خرابے کے سو فیصد امکانات موجود ہیں۔ جس سے دشمن کے اس منصوبے کی تکمیل ہوگی۔ جو ایک عرصہ سے پاکستان کو ناکام اور دہشت گرد ریاست ثابت کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے پر عمل پیرا تھے۔ جو خیر سے ناکامی سے دو چار ہوا اور اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے پاکستان کو محفوظ رکھا۔

اب پاکستان کے کرتا دھرتا اور پالیسی سازوں کو سرحدی حفاظت کے ساتھ ساتھ نفسیاتی اور ذہنی انتشاری جنگ کے بارے میں بھی دفاعی عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اسکے متبادل کے طور پر اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ آج کے جوان کی ذہنی تربیت اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر کرنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ اسلام ہی ان جامع تعلیمات کا منبع ہے۔ جس کے بدولت سرحدی، نفسیاتی ، سماجی و معاشرتی ، جذباتی اور جسمانی طور پر ان تمام برائیوں اور خرافات کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے جس سے اسلام اور پاکستان کا دشمن خائف رہتا ہے۔ اس بات کو آگے بڑھاتے ہوئے مثال پیش کر سکتے ہیں کہ اسلام ہی وہ واحد معاشرتی اقدار کا علمبردار تھا۔ جس کے پیروکاروں نے انتھائ نا مساعد حالات اور غربت کے ابتدائی دور سے پوری دنیا میں ہرلحاظ سے مضبوط تمام بڑی بڑی قوتوں کو شکست دی ۔ ان کے نام و نشان صرف تاریخ کے اوراق میں باقی رہے ہیں۔ آج پاکستان انھی اسلامی اقدار و روایات کی وجہ سے بر صغیر جیسے سر زمین پر موجود ہے ۔ جو اسلام کے دشمنوں کی آنکھوں میں کا نٹے کی طرح کھٹک رہا ہے۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News