هفته,  18 مئی 2024ء
ہماری نیت ٹھیک ہو جائے سب بہتر ہو جائے گا،اعزاز سید

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)سینئرصحافی اعزاز سید نے کہاہے کہ پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ جھوٹی خبریں پھیلانا نہیں بلکہ سب سے بڑا مسئلہ ہماری نیت کا ہے، ہمیں وہ جھوٹی خبریں بری لگتی ہیں جو ہمارے خلاف ہیں ،جو کسی کے خلاف ہوں ہم اس کو جھوٹی خبریں نہیں کہتے ،اسے حقیقت سمجھتے ہیں ۔

ایک نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیا ل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے اب ایک نئی ایجنسی بنانے کافیصلہ کیا ہے حالانکہ وہ کون سا کام تھا ،جو ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ نہیں کر رہا تھا ،ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے اپنے تھانے تھے ،ان کے پاس الگ وسائل تھے، ان کے پاس افرادی قوت تھی، اب آپ ایک نیا تجربہ کرنے جا رہے ہیںتو اتنے پروفیشنل بندے کہاں سے لائیں گے؟اسی ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ سے آپ بندے لے کر جائیں گے؟ یا آپ یہ بتائیں کہ اپ کے پاس کوئی پروفیشنل بندے ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ ملک میں جو مسئلہ ہے ہم ہتک عزت کا قانون بہتر نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں جو نشریات پاکستانی ٹی وی چلاتے ہیں، برطانیہ میں بہت سارے پاکستان کے ٹی وی چینل ہیں وہ یہ نشریات نہیں چلاتے کیونکہ وہاں قانون ہے اور یہ پاکستانی ٹی وی چینلزمقدمے ہارے ہوئے ہیں، لاکھوں پائونڈز ہارے ہوئے ہیں اوروہ اس لیے ہارے ہوئے ہیں انہوں نے صحافت کے بنیادی اصولوں خلاف ورزی کی ،خبریں دے دیتے ہیں دوسرے فریق کا رد عمل نہیں لیتے۔

انہوں نے کہاکہ یہی قانون ہم اپنے ملک میں کیوں رائج نہیں کرتے ،ہم ہتک عزت قانون پر عمل درآمد کے لیے تیز تر کام کیوں نہیں کرتے؟

انہوں نے کہاکہ پاکستان اگر تو ایک ملک غریب ہے اس کے پاس پیسے نہیں ہیں ،معیشت بڑی خراب ہے اور اس غریب ملک کے کے کندھوں پر نئے سے نئے اداروں کے بوجھ ڈال دیں، آپ بنیادی چیزوں کو ٹھیک کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، میرا یہ خیال ہے ایف آئی اے کا جو سائبر کرائم ونگ ہے بہت بہتر ونگ ہے، وہاں پر جو لوگ ہیں وہ تربیت یافتہ ہیں تجربہ کار ہیں، وہ باہر سے بھی تربیت حاصل کر کے آئے ہیں۔

اعزاز سید نے کہاکہ ان میں بھی مسئلہ نہیں ہے مسئلہ آپ کی نیت میں ہے کہ آپ ایف ائی اے سائبر کرائم ونگ کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں ،سیاسی جماعتیں بھی اور ہماری اسٹیبلشمنٹ بھی جب اسٹیبلشمنٹ کے کچھ لوگوں کے خلاف وہاں پر مہم چلتی ہے تو ایک خون آ جائے تو سارے گرفتار ہو جاتے ہیں حکومت کی اعلی شخصیات کے اوپر کمپیئن چلتی ہے فون آتا ہے سارے گرفتار ہو جاتے ہیں۔

 

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News