جمعه,  03 مئی 2024ء
تندورپر روٹیاں لگا نے والی باہمت خاتون کی دردبھری کہانی نے سب کو رلادیا

لاہور(روشن پاکستان نیوز)شوہر کی بیماری کے بعد خود تندورپر روٹیاں لگا کر بیچنے والے باہمت خاتون کی دردبھری کہانی نے سب کو رلادیا۔

تفصیلات کے مطابق تندور پر روٹیاں لگانے والی سمیراطارق نے کہا کہ حکومت کبھی بھی یہ نہیں سوچتی کہ تندور پر کام کرنے والے لوگ غریب ہوتے ہیں، غریبوں کو اور غریب کر دیا جاتا ہے، امیر اور امیر ہوتے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز سے میری درخواست ہے کبھی انہوں نے تندور والوں سے پوچھا ہے کہ آپ کی زندگی کیسی گزر رہی ہے، آپ کیا چاہتے ہیں یا یہ کہہ دیں کہ آپ کے بارے میں ہم نے کوئی ترقیاتی منصوبہ سوچ رکھا ہے، چھوٹے سے چھوٹے تندور پر ہم بیٹھے ہوتے ہیں ،کبھی وہ جون جولائی میں آ کر یہاں دیکھیں کہ کتنی گرمی ہمیں برداشت کرنا پڑتی ہے، ان کا تو کچن چلتا ہے، انہوں نے کبھی ا کر کچن میں ایک بھی روٹی بنائی ہے ؟کبھی ایک روٹی بنائیں تو انہیں غریب تندور والوں کا احساس ہوگا کہ وہ کیسے روٹی بناتے ہیں اور کیسے بیچتے ہیں اور کیسے اپنا گھر چلاتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کہ ایک خاتون کا تندور پر کھڑے ہو کر کام کرنا روٹیاں پکانا اور اسے بیچنا بہت مشکل کام ہے ،زندگی بہت زیادہ مشکل ہے ،جب حکومت کا چھ روپے کا روٹی بیچنے کا آرڈر تھا تب میں پانچ روپے کی بیچتی تھی تو اس وقت کی حکومت نے میرے بارے میں کچھ سوچا تھا؟ کیا مجھے کوئی ریلیف دینے کی بات ہوئی تھی ؟کیا مجھے کوئی سہولتیں دیں؟

انہوں نے کہاکہ اب بھی گورنمنٹ نے روٹی کی قیمت 16روپے کی ہوئی ہے اور میں 15 روپے کی دے رہی ہوں، جہاں سے اپ مرضی پوچھ لیں میں روٹی 15 روپے کی بیچتی ہوں کیونکہ میرے ساتھ غریب لوگ کام کرتے ہیں اور میںغریب لوگوں کا بھلا کرتی ہوں۔

سمیرا نے کہا کہ کہ صرف باتیں آ کر کر لینا ،ٹی وی پر آ کر تقریریںکرنا کوئی بات نہیں ہے، آپ کبھی غریبوں کے ساتھ بیٹھ کر دیکھیں ،کبھی آ کر ان کی زندگی کے بارے میں پوچھیں، پھر آپ کو پتہ چلے گا کہ وہ کیسی زندگی گزار رہے ہیں، ہم اتنی محنت کر کے اپنے بچوں کو نہیں پڑھا سکتے ،کیا ہمارا دل نہیں ہے، کیا ہمارا دل نہیں کرتا ہمارے بچے اچھے پڑھ کر افسر بن جائیں، دفتروں میں کام کریں، ہمیں مختلف بحرانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ہم مجبوراً اپنے بچوں کو سکول سے ہٹا کر اپنے ساتھ کام پر لگا دیتے ہیں، کبھی امیروں نے ایسا کیا ہے ؟کبھی انہوں نے اپنے بچے سکول سے ہٹائے ہیں؟ کبھی انہیں کسی بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے؟

انہوں نے کہا کہ یہ کام امیر لوگ صرف سوچیں ،کریں نہیں ان کو احساس ہوگا کہ غریب لوگوں کی زندگی کتنی مشکل ہے ۔

سمیرا طارق نے کہا کہ 16 روپے میں ایک عام غریب تندور والا روٹی بیچ کر کچھ بھی نہیں کما سکتا کیونکہ گیس کا بل بہت زیادہ ا رہا ہے، میرے گھر کا گیس کا بل 15 سے 25 ہزار روپے تک آ رہا ہے، کیا میں نے گھر میں تندور لگایا ہوا ہے؟تندورتو میں نے یہاں لگایا ہوا تو پھر میرے گھر کا بل کیوں اتنا زیادہ آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ دفتروں میں جائیں شنوائی نہیں ہوتی کہ گیس کا بل کیوں زیادہ ا رہا ہے، آپ درخواست دیں گے اس کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیں گے ،کوئی احساس نہیں کرے گا آپ نے کبھی بیکری کی ریٹ لسٹ دیکھی ہے کہ ان کی ریٹ لسٹ میں چیزیں کس طرح بیچی جا رہی ہیں، کبھی شوارما اور برگر اور پیزا بیچنے والوں کا ریٹ چیک کیے ہیں ،بیکری والوں نے اب عوام سے شاپر کے پیسے لینے بھی شروع کر دیے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم اور وزیراعلی کو یہ پیغام دینا چاہوں گی کہ اپ اپنی سیاست مت چمکائیں ،میں 10 سال سے یہ کام کر رہی ہوں میں نے اپنے ملک کا نام روشن کیا ہے ،میں نے کوئی خودکشی نہیں کی، میں نے اپنے بچوں کو نہیں مارا میں نے اپنی شوہر کو نہیں مارا ،اگر آپ کو اتنا ہی احساس ہے توغریب کے لئے کوئی دکان دے دیں یا اس کے لئے کوئی ایساکام کریں جس سے وہ باعزت طریقے سے رزق حلال کماسکے۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News