اسلام آباد ( روشن پاکستان نیوز) پشاور پارہ چنار کی موجودہ صورتحال اور امن و امان کے حوالے سے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی وفد مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی،مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد آخونزدہ کی گورنر ہاؤس خیبر پختونخواہ میں گورنر فیصل کریم خان کنڈی سے ملاقات گورنر کے علاوہ صوبائی صدر پیپلزپارٹی کے پی محمد علی باچا سابقہ ایم این اے ساجد طوری، ہلال احمر کے چیئرمین فرزند وزیر ملاقات میں شریک تھے، پارہ چنار کے حوالے سے بات چیت میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے وفد نے گورنر کو اہلیان پارہ چنار کی مشکلات اور شیعہ علماء کونسل پاکستان اور شیعہ کمیونٹی کے تحفظات سے آگاہ کیا، مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ زخمیوں کی دیکھ بھال میں سستی برتی جا رہی ہے، عرصہ سے راستوں کی بندش کی وجہ سے اشیاء خورد و نوش اور ادوایات ناپید ہو چکی ہیں اور اگر ہیں بھی تو دگنی قیمت میں مل رہی ہیں۔ راستوں کی بندش کی وجہ سے دیگر اضلاع میں نفرتیں اور فرقہ واریت پھیل رہی ہے۔کرم کی عوام مایوسی کا شکار ہے، جلد از جلد راستے کھولنے کا بندوبست کیا جائے، زخمی کو ائیر ایمبولینس کے ذریعے پشاور منتقل کیا جائے، راشن کی فراہمی کا جلد از جلد بندوبست کیا جائے، گورنر نے جواب اس وقت وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے بات کی۔اور کہا ہے کہ ہلال احمر کیطرف سے خیمے ،خوراک اور سردی سے بچنے کے لیے بستروں کا سامان کا کہہ دیا ہے۔ٹل میں کیمپ لگ چکا ہے۔انشاءاللہ جلد از جلد پارہ چنار تک یہ چیزیں منتقل ہو جائیں گی، راستوں کیے حوالے سے سیاسی اور مذہبی نمائندوں کو دعوت دے چکے ہیں، یکم دسمبر کو کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ ہے، جس میں تمام اسٹک ہولڈرز کی نمائندگی ہو گی، پانچ دسمبر کو آپکے ہمراہ پارہ چنار کا دورہ کریں گے اور وہاں قیام امن کیلئےجرگہ ہوگا۔جس میں دوسرے احباب بھی شریک ہونگے، حکومت اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں ہے۔انشاءاللہ امن و امان بھائی چارہ قائم کرنے میں حکومت اور آپ حضرات کے تعاون سے کامیابیاں حاصل ہونگی۔
مزید پڑھیں: عارف علوی نے پشاور میں کارکنوں سے عمران خان کی رہائی تک احتجاج کا حلف لے لیا