اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) امریکا میں ایک نایاب اور مہلک وائرس، جسے مچھر وائرس (mosquito virus) کہا جا رہا ہے، نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والے ایک مہلک وائرس نے امریکا میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، حکام نے ریاست میساچوسٹس اور نیویارک میں ہائی الرٹ جاری کیا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مچھر کے کاٹنے سے تیزی سے ایک قسم کا وائرس پھیل رہا ہے، جس کے باعث بخار، سر درد، الٹیاں اور ڈائریا ہو رہا ہے، اس وائرس سے متاثرہ 30 فی صد مریض مر جاتے ہیں۔
میساچوسٹس کی کمیونٹیز میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، پارکس بند کر دیے گئے، اور مچھروں سے بچاؤ کے لیے اسپرے کیا جا رہا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پانی کھڑا ہونے نہ دیں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
امریکا کے تقریباً ایک درجن قصبوں میں رات کے وقت پبلک پارکس بند کرنے اور بیرونی سرگرمیوں کو محدود کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، بتایا گیا کہ مچھر سب سے زیادہ رات کو سرگرم ہوتے ہیں۔
حکام کے مطابق ریاست میساچوسٹس میں دس کمیونٹیز کو ’’ایسٹرن ایکوائن انسیفلائٹس‘‘ یا ’’EEE‘‘ کا خطرہ سب سے زیادہ ہے، یہ وہ بیماری ہے جو متاثرہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ اسے انتہائی سنگین بیماری قرار دیا گیا ہے جسے ’’ٹرپل ای‘‘ بھی کہا جا رہا ہے اور اس کے علاج کے لیے فی الحال کوئی ویکسین یا ادویات دستیاب نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارتی شہر پونا پر مچھروں کا حملہ ، شہری خوفزدہ, دیکھیں خبر
یاد رہے کہ ریاست میساچوسٹس نے 2020 کے بعد اس وائرس کا پہلا انسانی کیس رپورٹ کیا ہے، پلیمتھ کے علاقے میں پہلے ایک گھوڑے میں اس کی تشخیص کی گئی تھی اور پھر 16 اگست کو ایک 80 سالہ شخص اس کا شکار ہوا۔ میساچوسٹس ڈپارٹمنٹ آف پبلک ہیلتھ نے خبردار کیا ہے کہ اگر انفیکشن ہو جائے تو 33 اور 70 فی صد کے درمیان لوگ اس بیماری سے مر جائیں گے، زیادہ تر اموات علامات شروع ہونے کے دو سے 10 دن میں ہوتی ہیں۔
سی ڈی سی کے مطابق اس وائرس کی علامات میں اسہال، بخار، سر درد، دورے اور الٹی شامل ہیں۔