بدھ,  15 جنوری 2025ء
سعودی عرب ، ریاستی سلامتی کا سابق افسر 3 کروڑ ریال کی رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار

ریاض(روشن پاکستان نیوز) سعودی عرب میں ریاستی سلامتی کے سابق افسر سعد بن ابراہیم الیوسف کو 3 کروڑ ریال رشوت لیتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

انسداد بد عنوانی کی اتھارٹی “نزاہہ” کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق ملزم نے تاجر سے بدعنوانی کا کیس ختم کرانے کے بدلے 10 کروڑ ریال کی ڈیل کر رکھی تھی۔ سعد بن ابراہیم الیوسف ریاستی سلامتی کے ادارے کا سابق افسر ہے جو کرنل کے عہدے سے ریٹائر ہوا۔

سعد بن ابراہیم الیوسف کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ 3 کروڑ ریال کا چیک وصول کر رہا تھا جو 10 کروڑ کی رقم کا حصہ تھا۔

سابق افسر نے اپنی مدت کے دوران دستیاب معلومات کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔ اس فعل میں مملکت میں مقیم ایک یمنی خاتون آمنہ محمد علی نے ان کی معاونت کی۔

اختیارات سے تجاوز اور کرپشن ثابت ہونے پر ایف آئی اے کے 2 اہلکارگرفتار

اس حوالے سے’نزاہہ’ اتھارٹی نے کہا ہے کہ عوامی پیسوں کو ہتھیانے والے یا ذاتی مفاد کی خاطر اپنے عہدے کا نا جائز فائدہ اٹھانے والوں کو کسی طور نہیں بخشا جائے گا۔

سرکاری اخبار ‘ام القریٰ’ کے مطابق سعودی کابینہ کی جانب سے انسداد بد عنوانی اتھارٹی کا نیا نظام منظور کیے جانے کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا بڑا کیس ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان سے سعودی عرب کے گہرے تعلقات ہیں، سعودی سفیر

مملکت کے نئے نظام کے تحت اگر کسی سرکاری ملازم کو بدعنوانی کے جرم میں سزا سنائی جاتی ہے تو اسے ملازمت سے برخاست کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں اگر کسی ملازم کی دولت میں بنا کسی مناسب وجہ کے اضافہ ہوتا ہے تو اسے یہ ثابت کرنا ہو گا کہ اس نے یہ دولت جائز طریقے سے حاصل کی ہے۔

مزید خبریں