جمعه,  27 دسمبر 2024ء
زخمی فلسطینی کو اسرائیلی فوجی جیپ پر باندھ کر جنین شہرمیں گشت

مقبوضہ غزہ(روشن پاکستان نیوز)اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے لا متناعی سلسلے میں ایک تازہ واقعہ سامنے آیا ہے جس نے اسرائیلی فوج کے خلاف تنقید کے دروازے کھول دیے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے ایک شدید زخمی فلسطینی کو فوجی جیپ کے اگلے حصے پر باندھ رکھا ہے اور گاڑی زخمی فلسطینی کو اسی حال میں غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں گشت کررہی ہے۔

سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر پھیلنے والے اس منظر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں اسرائیلی فوجی جیپ کے بونٹ پر زخمی نوجوان کو باندھا گیا ہے۔

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی فورسز نے آج ہفتے کی صبح جنین پر حملہ کیا۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔

مغربی کنارے کے علاقے خاص طور پر جنین میں غزہ کی پٹی میں جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی اکثر چھاپوں اور گرفتاریوں کے واقعات سامنے آتے رہے ہیں۔

بدترین کشیدگی

تاہم غزہ کی جنگ نے مغربی کنارے کی صورت حال کو سنگین بنا دیا۔ اقوام متحدہ نے اس کی سنگینی کا اعتراف کیا ہے۔

7 اکتوبر کے بعد سے مغربی کنارے میں دہائیوں میں بدترین بدامنی کے واقعات دیکھے ہیں۔ جس میں 133 بچوں سمیت 528 فلسطینی اسرائیلی سکیورٹی فورسز یا اسرائیلی آباد کاروں کے ہاتھوں مارے گئے۔

اس کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں فلسطینیوں کی املاک پرہونےوالے حملوں میں انہیں نقصان پہنچا۔

اسرائیلی وزراء بزلئیل سموٹرچ اور ایتمار بین گویر کی طرف سے آباد کاروں کو فلسطینیوں پر حملوں پر اکسایا گیا جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کی جان ومال پر انتہا پسند آباد کاروں کے حملوں میں اضافہ ہوا۔

مزید خبریں