اتوار,  24 نومبر 2024ء
وزیراعظم کی ریاض میں سعودی حکام سے ملاقاتیں

ریاض(روشن پاکستان نیوز)وزیراعظم شریف کی سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے دوران سائیڈ لائینز پر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔

ان میں سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد آل فالیح، وزیر خزانہ محمد آل جادان، سعودی وزیر صنعت بندر بن ابراہیم الخیریف سے  ملاقات ہوئی اور مختلف معاملات پر بات چیت ہوئی۔

سرکاری اعلامیہ کے مطابق اس موقع پر سعودی وزیر سرمایہ کاری نے وزیراعظم کو “پرائم منسٹر آف ایکشن” قرار دیا۔ سعودی وزیر سرمایہ کاری کا کہنا تھا کہ ہم سب آپ کی کارکردگی اور کام کی رفتار سے آگاہ ہیں۔

سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد آل فالیح کا مزید کہنا تھا کہ آپ پاکستان کے ترقی کے مشن کو لے کر چل رہے ہیں، ہم سب آپ کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا آپ کا مشن ہمارا مشن ہے۔

خالد آل فالیح نے وزیر اعظم سے اپنی گفت گو کے دوران کہا کہ سعودی سرمایہ کاروں کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری سے متعلق پاکستان ہماری ترجیح ہے، زراعت، آئی ٹی اور توانائی کے شعبے میں بھرپور تعاون جاری رہے گا۔

سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ ماضی میں پاکستانیوں نے سعودی عرب کے مختلف شعبوں کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم اور سعودی وزیر کے درمیان اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرے گا۔

سعودی وزیر خزانہ نے سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان کی ترقی سعودی عرب کی ترقی ہے۔

سعودی وزیر خزانہ نے کہا کہ سعودی عرب نے وژن 2030 سے متعلق حکومتی سطح پر اصلاحات اور مشکل فیصلے کیے۔

اعلامیہ کے مطابق سعودی وزیر صنعت نے زراعت، معدنیات، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا سعودی نجی کمپنیوں سے پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق رابطے میں ہوں۔ یہ کمپنیاں بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گی۔

سعودی وزیر صنعت نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان اشتراک ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان کا ہر مشکل میں ساتھ دینے پر سعودی فرمانروا اور ولی عہد سے اظہار تشکر کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ میرے پچھلے دور حکومت میں سعودی حمایت اور مدد سے ہمارے معاشی حالات بہتر ہوئے۔ سعودی عرب اور پاکستان ایک دوسرے کے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں۔

مزید خبریں