جمعرات,  02 مئی 2024ء
پرویز الہٰی کو جیل میں رکھنا ہے یا اسپتال میں؟ رپورٹ طلب

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو اڈیالہ جیل سے کہیں اور منتقل نہ کرنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پمز کے میڈیکل بورڈ کو پرویز الہٰی کی صحت کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دے دیا۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے پرویز الہیٰ کی اہلیہ قیصرہ الہٰی کی درخواست پر سماعت کی۔

دورانِ سماعت پرویز الہٰی کی اہلیہ قیصرہ الہٰی اور بیٹا راسخ الہٰی وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالتِ عالیہ کے جسٹس ارباب طاہر نے حکم دیا کہ میڈیکل بورڈ جیل کا دورہ کر کے پرویز الہٰی کا دوبارہ جائزہ لے، ہفتے کو دورہ کر کے رپورٹ دیں کہ پرویز الہٰی کو جیل میں رکھیں یا اسپتال منتقل کیا جائے۔

عدالت نے جیل حکام سے یہ رپورٹ بھی طلب کی کہ بتایا جائے کہ پرویز الہٰی کو جیل میں کیا سہولتیں دی جا رہی ہیں؟

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت کو دی گئی رپورٹ میں بتایا کہ پرویز الہٰی کا جیل میں علاج کیا جا رہا ہے۔

جسٹس ارباب طاہر نے سوال کیا کہ 78 سالہ شخص کی کیا حالت ہو گی، ان کے ساتھ سرکار کیا کر رہی ہے؟

میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے بتایا کہ پرویز الہٰی کی طبیعت اب بالکل ٹھیک ہے، انہیں واپس جیل منتقل کر دیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ درخواست گزار کہتے ہیں کہ پہلے وزیرِ صحت کے کہنے پر پرویز الہٰی کو اسپتال سے جیل منتقل کیا گیا تھا۔

نمائندہ پمز ڈاکٹر نوید نے عدالت کو بتایا کہ پرویز الہٰی کو وزیرِ صحت کے کہنے پر جیل منتقل کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔

نمائندہ اڈیالہ جیل نے بتایا کہ پرویز الہٰی کو سیکیورٹی وارڈ ٹو میں رکھا گیا ہے۔

پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ جیل میں تو ڈسپرین کی گولی بھی نہیں ملتی انہیں کسی اچھے اسپتال میں منتقل کیا جائے۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ پرویز الہٰی کی پسلیاں فریکچر ہونے کی رپورٹ پمز اسپتال کی ہے، رپورٹ کہتی ہے کہ پرویز الہٰی کو اسٹنٹ ڈالے ہوئے ہیں، انہیں سانس لینے میں مشکل ہے، آپ کے اور میرے والد بھی ہیں، ہم سب کو تھوڑا انسانیت کے ناتے دیکھنا ہو گا۔

قیصرہ الہٰی نے کہا کہ عدالت حیران تھی کہ پرویز الہٰی ضمانت کے لیے درخواست کیوں نہیں دائر کر رہے، وجہ بتاتی ہوں، لاہور ہائی کورٹ نے پرویز الہٰی کو تمام کیسز میں ضمانت دی تھی کہ اسلام آباد پولیس نے گھر کے قریب سے پرویز الہٰی کو دوبارہ گرفتار کر لیا۔

انہوں نے استدعا کی کہ پرویز الہٰی کو پمز اسپتال منتقل کرنے کا حکم دیا جائے۔

جسٹس ارباب طاہر نے سوال کیا کہ کیا عدالت پرویز الہٰی کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کا حکم دے سکتی ہے؟

وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسی ہائی کورٹ نے شاندانہ گلزار اور شہر یار آفریدی کو ہاؤس اریسٹ کرنے کا حکم دیا تھا۔

جسٹس ارباب طاہر نے کہا کہ اُن دونوں کو تھری ایم پی او میں نظر بند کیا گیا تھا، وہ الگ معاملہ تھا، ہاؤس اریسٹ کا اختیار وفاقی یا صوبائی حکومت کے پاس ہے، آئندہ سماعت پر بتائیں کہ کیا عدالت حکومت کو ہاؤس اریسٹ کے لیے ڈائریکشن دے سکتی ہے؟

عدالت نے پمز اسپتال کی انتظامیہ کو بھی اڈیالہ جیل کا دورہ کر کے پرویز الہٰی کی میڈیکل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی اور سماعت پیر 22 اپریل تک ملتوی کر دی۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News