پیر,  20 مئی 2024ء
قرآن پاک کی گستاخی واسرائیلی جارحیت نے امت مسلمہ کو جھنجوڑ دیا ، رضوان احمد سیفی

 

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) تحریک لبیک پاکستان اسلام آباد زون کی جانب سے اسلام آباد نیشنل پریس کلب ایف 6/1 کے سامنے سویڈن میں ہونے والی قرآن پاک کی گستاخی اور فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف بروز جمعہ مورخہ 10 مئی 2024 کو پر امن احتجاج ریکارڈ کروایا گیا جس میں اسلام آباد کی زونل اور تینوں حلقوں کی قیادت، عہدیداران اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

مرکزی رکنِ شوریٰ، لیگل ایڈوائزر چوہدری رضوان احمد سیفی نے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سویڈن اور دیگر یورپی ممالک میں ہونے والی قرآن پاک کی گستاخی اور اہلِ غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت نے پوری دنیا کے مسلمانوں کے ایمان کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔

انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امتِ مسلمہ کے حکمران اور مذہبی پیشوا اس مشکل ترین گھڑی میں اپنے فرائض ادا کرنے میں بری طرح ناکام نظر آ رہے ہیں۔

مسلم ممالک کی خواہش پر حماس نے جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کر کے اپنا دینی فریضہ پورا کر دیا ہے، اب وقت ہے کہ مسلم ممالک کی حکومتیں اپنا دینی فریضہ پورا کریں۔ حماس کی جنگ بندی پر آمادگی کے باوجود قابض اسرائیلی افواج کی طرف سے رفح میں ظالمانہ قتلِ عام کی نئی لہر نے مسلم دنیا پر حجت اِتمام کر دی ہے۔

مسلم ممالک کا دینی اور انسانی فریضہ ہے کہ وہ قابض اسرائیلی افواج کے خلاف جاری جنگ میں حماس کی میدانِ جنگ میں عملی معاونت کریں۔

چوہدری رضوان احمد سیفی نے کہا کہ ہاتھ سے برائی کا انسداد کرنا حکمرانوں پر فرض ہے کیونکہ ان کے پاس قوتِ نافذہ ہوتی ہے، زبان سے برائی کو روکنا علمائے کرام پر فرض ہے کیونکہ ان کے پاس منبر و محراب ہوتے ہیں، اور برائی کو دل سے برا جاننے کا کمزور ترین درجہ فقط عوام کے لئے جائز ہے جن کے پاس نہ قوتِ نافذہ ہوتی ہے اور نہ ہی منبر و محراب۔ لیکن افسوس ہے کہ عوام، جن کے پاس نہ ہی قوتِ نافذہ ہے اور نہ ہی منبر و محراب، وہ اس ظلم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، جبکہ اقتدار پر قابض طبقات منفاقانہ روش اپنائے ہوئے ہیں۔ مقتدر حلقے نہ صرف مغربی اقوام کی اسلام دشمن پالیسیوں پر گونگے شیطان بنے ہوئے ہیں بلکہ خود اپنی قوم پر اسلام دشمن پالیسیز کو نافذ کر کے مغربی طاغوت کی رضا کے طالب نظر آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اہلِ غزہ کے قاتل مغربی ممالک اور اسرائیل کی مصنوعات کو سرکاری سطح پر پاکستان میں ممنوع قرار دیا جا چکا ہوتا۔ لیکن ہم جانتے ہیں کہ یہ ان غلام حکمرانوں کے بس کی بات نہیں جو اپنا مینیڈیٹ بھی مغربی صیہونی ایوانوں سے منظور کروا کے اس ملک پر قابض ہوتے ہیں۔ لیکن، کم از کم اتنا تو لازم کریں کہ اسرائیلی مصنوعات کی فروخت کو ہی سرکاری سطح پر پاکستان میں ممنوع قرار دے دیں، اور ان کی درآمد پر سختی کے ساتھ پابندی عائد کریں۔ لیکن، حکمرانوں کی مغرب نوازی کی انتہا یہ ہے کہ سویڈن میں مسلسل قرآن عظیم الشان کی توہین کی جا رہی ہے اور حکومتِ پاکستان میں اتنی بھی ایمانی غیرت باقی نہیں رہی کہ وہ سویڈن کے سفیر کو بلا کر اپنا احتجاج ہی ریکارڈ کروا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ دینی فرائض سر انجام دینے کی سکت نہیں رکھتے تو کم از کم جمہوری اقدار کی ہی پاسداری کا مظاہرہ کریں اور عوامِ پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے سویڈن کے سفیر کو طلب کر کے ریاستی سطح پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

دوسری طرف او آئی سی کا جو مردہ گھوڑا ہے اس نے اپنی تاریخ میں کیا کوئی ایسا کام بھی کیا ہے جس میں اسلام کی روح نظر آتی ہو؟ کیا ان کے وجود کا مقصد فقط روائیتی میٹنگ کرنا اور اٹھ جانا ہے؟ اس فورم سے کسی بھی مسئلہ پر آج تک کوئی ایسا کام کیا گیا ہے جو امتِ مسلمہ کے ایمانی جذبہ کی نمائندگی کرتا ہو؟

چاہے وہ غزہ میں فلسطینیوں کا قتلِ عام ہو، یا اللہ جل جلالہ، کلام اللہ اور رسول اللہ ﷺ کی شانِ اقدس میں جاری بد ترین گستاخیوں کا معاملہ۔ حکومتِ پاکستان کو ان تمام معاملات کو او آئی سی کے فورم پر سنجیدگی سے اجاگر کرنا اور ان کے انسداد کے لئے فعال سفارتی کردار ادا کرنا چاہیے۔

مزید یہ کہ وقت کی اہم ترین ضرورت کے پیشِ نظر علمائے کرام سے ہماری مودبانہ گزارش ہے کہ وہ بھی اپنی ذمہ داریوں کو پہچانیں، اپنی ترجیحات پر از سرِ نو غور کریں جب تک تمام علمائے کرام عوام کو ایک مقصد کے تحت جمع نہیں کریں گے، منبر و محراب سے کامل اسلام کی بدرجہ اتم ترجمانی نہیں کریں گے اور نفاذ اسلام کے مقاصد کی خاطر اسلام کی سیاسی تعلیمات عام نہیں کریں گے، صیہونیوں کے غلام امتِ مسلمہ کے جذبات اور غیرت ایمانی کو اسی طرح مجروح کرتے رہیں گے۔

تحریک لبیک پاکستان الحمد للہ تا دمِ آخر جامع حکمتِ عملی کے ساتھ اپنا فریضہ بخوبی سر انجام دیتی رہی ہے اور دیتی رہے گی، چاہے اس کے لئے خون کا آخری قطرہ کیوں نہ بہانا پڑے۔

ہماری قیادت اور کارکنان کو اللہ عز وجل کے وعدوں پر کامل یقین ہے۔ بے شک وہ ناکام ہو جائیں گے جنہوں نے طاغوت کے ابلیسی وعدوں اور تاویلوں پر یقین کیا۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News