پیر,  20 مئی 2024ء
حکومت نے 10 ماہ کے دوران 6 کھرب روپے قرض لے کر تمام ریکارڈ توڑ دیے

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے 10 ماہ کے دوران بینکوں سے 6 کھرب روپے قرضہ لے کر تمام ریکارڈ توڑ دیے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق حکومت نے پہلے 10 ماہ یعنی یکم جولائی 2023 سے 26 اپریل 2024 تک مقامی بینکنگ سیکٹر سے 5.96 کھرب روپے (نقد بنیادوں پر) قرض لیا ہے، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 2.66 کھرب روپے کے قرضے کے مقابلے میں 124 فیصد زیادہ ہے۔

حکومت نے اس عرصے کے دوران اسٹیٹ بینک کو 735 ارب روپے کا خالص قرضہ واپس کیا، یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی لازمی شرط کے تحت مرکزی بینک سے براہ راست قرض نہیں لے سکتی۔
رواں مالی سال میں شیڈول بینکوں سے لیے گئے قرضے پہلے ہی پورے مالی سال 2023 میں اٹھائے گئے 3.7 کھرب روپے کے قرضے سے تجاوز کرچکے ہیں۔

مجموعی طور پر مالی سال 24-2020کے 10 ماہ میں بجٹ سپورٹ کے لئے سرکاری شعبے کا خالص قرضہ 5 کھرب روپے رہا جو مالی سال 23 میں 3.74 کھرب روپے تھا۔

واضح رہے کہ 5 اپریل کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق حکومت نے بینکوں سے گزشتہ 2 ماہ کے دوران 700 ارب روپے اضافی قرضے لیے تھے جس کے بعد ان کا حجم 47 کھرب روپے تک پہنچ چکا تھا۔
بھاری قرضے کے سبب نجی شعبہ کی جانب سے 70 فیصد کم قرضے لے گیے، نتیجتاً اس سے معاشی ترقی کے لیے مشکلات درپیش رہیں گی۔

مزید  پڑھیں: پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کے قرضہ پروگرام کی توقع

نمایاں ریونیو اکٹھا کرنے کے باوجود ریکارڈ قرضے حکومت کے بھاری اخراجات کو ظاہر کرتے ہیں، جو قرضوں کی لاگت پر غور و فکر کیے بغیر لیے گئے، حکومت ریکارڈ شرح پر قرضے لے رہی ہے۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News