جمعه,  14 نومبر 2025ء
حکومت کا 6 سے 8 ارب ڈالرز کے نئے قرض پروگرام کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا فیصلہ

حکومت پاکستان نے 6 سے 8 ارب ڈالرز کے نئے پروگرام کے لیے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق وزارت خزانہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایات پر اقدامات شروع کردیے ہیں اور آئی ایم ایف سے بات چیت کے لیے فوری رجوع کیا جائے گا۔

قرض کا نیا پروگرام 6 سے 8 ارب ڈالرز کا ہوسکتا ہے اور قرض کا نیا پروگرام آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر ملنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے لیے شیڈول طےکیا جائے گا، آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جانا ناگز یر ہے۔

بڑھتے ہوئے قرضوں اور لیے گئےقرضوں کی ادائیگی ایک بڑاچیلنج ہے، برآمدات میں اضافے اور مقامی وسائل پیدا کرنے تک آئی ایم ایف پروگرام میں رہنا ضروری ہے، توازن ادائیگی اور ذخائر مستحکم رکھنے کے لیے آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہوگا، حکومت کو بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے مزید سخت فیصلےکرنے ہوں گے۔

مزید پڑھیں: توانائی شعبے کا گردشی قرضہ کم کرنے اورسیٹلمنٹ کیلئےپاکستان کی آئی ایم ایف کو دوبارہ درخواست

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق بیرونی مالیاتی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے مارکیٹ ایکسچینج ریٹ اہم ہے اور معاشی اصلاحات پرپیش رفت اور سخت مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہوگی، خسارے کاشکار سرکاری اداروں میں اصلاحات درکار ہیں، ماحولیاتی تبدیلیوں کامقابلہ کرنے کے لیے بھی اقدامات کرنا ہوں گے ۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کا موجودہ قرض پروگرام بھی مکمل کرنا ہوگا، آئی ایم ایف کا قلیل مدتی قرض پروگرام اپریل میں ختم ہوگا، قلیل مدتی پروگرام کے تحت دوسرا جائزہ مذاکرات ابھی ہونا باقی ہے، عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ دوسرے جائزہ مذاکرات رواں ماہ ہونےکا امکان ہے، موجودہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کو تقریبا ایک ارب 20 کروڑ ڈالرز ملنا باقی ہیں۔

مزید خبریں