اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق خان نے دعویٰ کیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے دس ہزار ملازم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کراتے۔
ایوان بالا میں اظہار خیال کرتے سینیٹر مشتاق کا کہنا تھاکہ سرکاری ملکیتی ادارے عوام کے ٹیکس کے 458 ارب روپےکھا رہے ہیں، ان سرکاری ملکیتی اداروں کی کارکردگی صفر ہے، سرکاری ادارے عوام کو سہولت دینے میں ناکام ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ غریب سے امیر کی طرف جاتا ہے، موجودہ ماڈل غریبوں کا نوالہ چھیننے والا اور امیروں کو نوازنے والا ہے، پاکستان کی 40 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے۔
مزید پڑھیں: بجٹ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق بنایا جائے گا، نئے پروگرام کے اہم اہداف مقرر
ان کا کہنا تھاکہ ایف بی آر کے دس ہزار ملازم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کراتے، پاکستان میں غربت بڑھ رہی ہے جبکہ جنوبی ایشیامیں فی کس آمدن بڑھ رہی ہے۔
سینیٹرمشتاق کا کہنا تھاکہ سرکاری ملکیتی اداروں کاخسارہ کل جی ڈی پی کا دس فیصد تک پہنچ گیا ہے جو ریاستی ادارے چل نہیں سکتے ان کی نجکاری کر دی جائے۔











