پیر,  22  ستمبر 2025ء
سابق ایم این اے جمشید دستی کو جعلی ڈگری کیس میں 7 سال قید کی سزا

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) قومی اسمبلی کے سابق رکن جمشید دستی ایک بار پھر قانون کے شکنجے میں آگئے، ملتان کی مقامی عدالت نے انہیں جعلی ڈگری کیس میں سات سال قید کی سزا سنادی۔

این اے 175 مظفرگڑھ سے منتخب ہونے والے سابق ایم این اے پر الزام تھا کہ انہوں نے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اپنی تعلیمی اسناد جعلی طور پر جمع کروائیں، عدالت نے تمام شواہد اور دلائل سننے کے بعد جرم ثابت ہونے پر انہیں سزا سنائی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن بھی اسپیکر قومی اسمبلی کے ریفرنس پر جمشید دستی کو نااہل قرار دے چکا ہے۔ ان کے خلاف یہ مقدمہ کئی سال سے زیرِ سماعت تھا جس میں آج فیصلہ سنا دیا گیا۔

عدالت نے قرار دیا کہ عوامی نمائندوں کا فرض ہے کہ وہ شفافیت کے تقاضے پورے کریں اور اگر وہ ایسا نہ کریں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی،ادھر جمشید دستی نے سزا کے فیصلے کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔

اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف یہ کارروائی مخالفین کی سازش ہے اور انہیں جان بوجھ کر انتخابی سیاست سے باہر رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے اوراپنی بےگناہی ثابت کریں گے۔

مزید پڑھیں: کیا پاکستان اب بھی ایشیا کپ فائنل کھیل سکتا ہے؟

سیاسی مبصرین کے مطابق جمشید دستی کی سزا آئندہ عام انتخابات میں ان کے سیاسی مستقبل پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے، ایک وقت میں عوامی حمایت رکھنے والے یہ رہنما اب قانونی مشکلات کے باعث شدید دباؤ کا شکار ہیں۔

مزید خبریں