گجرات (نمائندہ روشن پاکستان نیوز) – پنجاب کے ضلع گجرات کے علاقے کڑیانوالہ میں انسانیت سوز واقعہ نے پوری برادری کو ہلا کر رکھ دیا، جہاں سودخور مافیا نے ایک غریب سبزی فروش کا پورا خاندان اجاڑ کر رکھ دیا۔ متاثرہ خاندان کے مطابق، انہوں نے دو سال قبل صرف 4 لاکھ روپے قرض لیا تھا، جو بعد ازاں سود کی شکل میں بڑھ کر 90 لاکھ روپے تک جا پہنچا۔ اب نہ صرف ان کا گھر اور دکانیں چھین لی گئیں، بلکہ وہ بچوں سمیت اجتماعی خودکشی پر مجبور ہو چکے ہیں۔
متاثرہ شخص نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سود خور مافیا آئے روز دھمکیاں دیتا ہے، تشدد کرتا ہے اور ان کی عزت، جان اور روزگار سب خطرے میں ہیں۔ اس کے باوجود گجرات اور گوجرانوالہ پولیس مسلسل خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ پولیس کی خاموشی نے اس ظالمانہ مافیا کو مزید مضبوط اور بے خوف بنا دیا ہے، جو اب علاقے میں دندناتے پھر رہے ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پولیس اور متعلقہ اداروں کو کئی بار شکایات کی گئیں، لیکن اثر و رسوخ رکھنے والے اس مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ یہ سوال اب پوری سوسائٹی کے ضمیر پر ہے کہ آخر کمزور اور غریب شہریوں کو کب انصاف ملے گا؟ کیوں قانون صرف طاقتور کے حق میں بولتا ہے؟
متاثرہ خاندان اور مقامی سماجی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس دلخراش واقعے کا نوٹس لیں، گجرات اور گوجرانوالہ پولیس کو جواب دہ بنایا جائے، اور سودخور مافیا کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
یہ واقعہ صرف ایک خاندان کا المیہ نہیں، بلکہ پورے نظام کی ناکامی کا آئینہ دار ہے۔ اگر بروقت کارروائی نہ کی گئی تو یہ ظلم مزید پھیلتا جائے گا اور مزید غریب خاندانوں کی زندگیوں کو نگل لے گا۔
مزید پڑھیں: گجرات میں دیرینہ دشمنی پر 6 افراد کے قتل کا مقدمہ درج
یہ وقت ہے کہ حکومت، خاص طور پر پنجاب کی اعلیٰ قیادت، کمزور عوام کی آواز سنے اور ظالموں کے خلاف عملی قدم اٹھائے۔