راولپنڈی (روشن پاکستان نیوز) سی پی او سید خالد ہمدانی کی قیادت میں راولپنڈی پولیس کی جانب سے مختلف نوعیت کی کاروائیوں اور کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا۔ جرائم کی روک تھام، ملزمان کی گرفتاری، اور پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی جیسے اہم اقدامات سامنے آئے۔
سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی نے بہترین کارکردگی دکھانے پر ایس پی راول محمد حسیب راجہ کو تعریفی لیٹر سے نوازا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے اور راولپنڈی پولیس 24/7 جرائم کے خلاف برسرِ پیکار ہے۔
اہم کاروائیاں اور گرفتاریاں:
-
قتل کیس میں بڑی پیش رفت: وارث خان پولیس نے 17 سالہ لڑکے کو چھریوں کے وار سے قتل کرنے والی خاتون کو اس کے بیٹے سمیت گرفتار کر لیا۔ واقعہ سابقہ رنجش کا نتیجہ تھا۔ دیگر ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں۔
-
منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیاں: راولپنڈی پولیس نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 4 افراد کو گرفتار کیا۔ ان کے قبضے سے مجموعی طور پر 2 کلو 130 گرام چرس اور شراب برآمد ہوئی۔
-
ناجائز اسلحہ برآمد: پولیس نے 4 افراد کو گرفتار کر کے ان سے ناجائز اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کیا۔ کارروائیاں تھانہ صادق آباد، نصیر آباد، گوجر خان اور جاتلی میں کی گئیں۔
-
آتش بازی کا سامان ضبط: تھانہ بنی پولیس نے مشکوک موٹر سائیکل سوار سے آتش بازی کا سامان برآمد کر کے اسے گرفتار کر لیا۔
-
امانت میں خیانت کے مقدمے میں اشتہاری گرفتار: وارث خان پولیس نے اشتہاری مجرم کو جدید طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے گرفتار کیا جو 2022 سے مفرور تھا۔
داخلی نظم و ضبط:
ایس ایس پی انویسٹیگیشن کی زیر صدارت گوجر خان سرکل کے ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز اور محرر سٹاف کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ سنگین مقدمات کی تفتیش کی خود نگرانی، اشتہاری مجرمان کے خلاف تیز تر کارروائیاں، اور تھانوں میں شہریوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنے کی ہدایت کی گئی۔
پولیس اہلکاروں کے خلاف شکایات:
وارث خان پولیس کے چند اہلکاروں کے خلاف لڑائی جھگڑے اور ناروا سلوک کی شکایت پر سی پی او سید خالد ہمدانی نے نوٹس لیتے ہوئے ایس پی راول کو فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کا حکم دیا۔ دونوں فریقین کا موقف سننے کے بعد شواہد کی روشنی میں کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
سی پی او کا کہنا تھا کہ اختیارات کا غلط استعمال یا ناروا سلوک ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، تاہم پولیس کے ساتھ مزاحمت بھی ناقابل قبول ہے۔ رات گئے محافظ و ڈولفن اسکواڈز عوام کے تحفظ کے لیے گشت پر مامور ہیں، جن سے تعاون ہر شہری کا اخلاقی و قانونی فریضہ ہے۔