یروشلم (روشن پاکستان نیوز) اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کیخلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل کے اوپر 100 ڈرونز سے حملہ کردیا۔ جبکہ وزیراعظم نیتن یاہو علاقے سے بھاگ کر یروشلم پہنچ گیا
ایرانی حملے کے بعد اسرائیل کے بیشتر علاقوں میں ڈرون گرگئے ، ڈرون سے کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں جبکہ اسرائیلی وزیراعظم علاقے سے پہلے ہی باحفاظت نکل چکے تھے . جبکہ یہودیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا پہلے سے پلان بنا رکھا تھا۔
رات گئے اسرائیل نے ایران کے خلاف فضائی حملے کیے تھے، جن میں ایران کے جوہری پروگرام اور دیگر درجنوں عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
امریکی اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تہران سمیت مختلف علاقوں میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی۔
برطانوی میڈیا نے ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں دو سینئر جوہری سائنسدان مارے گئے جن کی شناخت کر لی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں سے ایک ڈاکٹر فریدون عباسی ہیں، جو ایرانی ایٹمی توانائی ادارے (AEOI) کے سابق سربراہ رہ چکے ہیں۔ یہ ادارہ ایران کی جوہری تنصیبات کا ذمہ دار ہے۔
یاد رہے کہ فریدون عباسی پر 2010 میں تہران کی ایک سڑک پر قاتلانہ حملہ بھی کیا گیا تھا، جس میں وہ بچ گئے تھے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کر سکتا ہے ، امریکی میڈیا کا دعویٰ
دوسرے ہلاک ہونے والے سائنسدان محمد مہدی طہرانچی ہیں، جو تہران میں اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر کے عہدے پر فائز تھے۔