گھمبیر صورتحال کی بدولت تین دن سے تعلیمی ادارے بھی بند ہو چکے ہیں، شیعہ رہنماء
اسلام آباد ( سٹی رپورٹر) مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے پارہ چنار کی مخدوش صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارہ چنار کی مرکزی شاہراہ کا اٹھارہ روز سے بند ہونا ریاستی رٹ پر سوالیہ نشان ہے، کئی دنوں سے سنگین مشکلات میں مبتلا پرامن اور محب وطن شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، گھمبیر صورتحال کی بدولت تین دن سے تعلیمی ادارے بھی بند ہو چکے ہیں، ہسپتالوں میں ادویات کی کمی سے چھ معصوم بچوں سمیت آٹھ افراد کی قیمتی جانوں کا ضیاع ہو چکا ہے، اس افسوسناک اور درد ناک صورتحال کی تمام تر ذمہ داری صوبائی و وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چند شرپسند عناصر کی جانب سے سرعام قومی شاہراہ کو بند کرنا ریاستی رٹ کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے، جن کی بیخ کنی بہت ضروری ہے، غذائی اجناس کی قلت سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے لیکن عوام کی جان و مال کی حفاظت کے ذمہ دار اداروں کی مسلسل عدم توجہی اور غیر ذمہ دارانہ رویے سے انتہائی حساس علاقے کی عوام کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں، ہم تمام ارباب اختیار سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور راستے کھولے جائیں اور ضلع کرم پارہ چنار کے امن و امان کی فضاء کو بحال کر کے مسئلے کا مستقل بنیادوں پر حل نکالا جائے۔