پیر,  23 دسمبر 2024ء
سپریم کورٹ کافیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے،ماہرین قانون کی رائے سامنے آ گئی

 

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)ماہرین قانون نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو آئین و قانون کے مطابق قرار دے دیا۔سپریم کورٹ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دے دیا جب کہ ماہر ین قانون نے فیصلے کو آئین و قانون کے مطابق قرار دیا ہے۔

ماہر قانون محمود سدوزئی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو بہت اچھا قرار دیا اور قوم کو مبارکباد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مولوی تمیز الدین کیس میں جو گند گھولی تھی، اس فیصلے سے اصلاح کردی، میں سمجھتا تھا کہ خدانخواستہ اس کے برعکس فیصلہ آتا تو اس کا مطلب ساری امیدوں پر پانی پھرنا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے میں سب سے اہم چیز یہ ہے کہ اس میں ججز نے پی ٹی آئی کے وجود کو تسلیم کیا اور ان کو ان کی سیٹیں دے دیں۔ محمود سدوزئی نے کہا کہ جہاں تک اختلافی نوٹ کا تعلق ہے تو جب ججز کسی کیس کو سنتے ہیں تو ان کے مائنڈ اوپن ہوتے ہیں، اس سے ان کا رجحان پتا چلتا ہے کہ وہ قانون کی تشریح کس طرح کرتا ہے، اختلافی نوٹ جج کا اپنا نکتہ نظر ہوتا ہے۔

ان کے علاوہ بیرسٹر اسد رحیم نے کہا کہ عدالت عظمی کا فیصلہ بالکل آئین اور قانون کے مطابق ہے، ان کا کہنا تھا کہ بلے کے نشان سے متعلق چیف جسٹس پاکستان کے فیصلے کے تباہ کن منفی اثرات کو کافی حد تک کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بنیادی بات وہی ہے کہ جو عوام کی منشا، جو عوام کی اکثریت ہے، عوام جب کسی جماعت کا انتخاب کرتے ہیں تو اس کا پوری طاقت سے ایوان میں آنا ضروری ہے، یہ نکتہ ہمارے پارلیمانی نظام کا مرکز ہے، اس وجہ سے عدالت نے سنی اتحاد کو نہیں، پی ٹی آئی کو یہ نشستیں فراہم کی ہیں، یہ بھی آئینی، قانونی تقاضوں کے مطابق ہے۔

مزید خبریں