لاہور (روشن پاکستان نیوز)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سال 2023-24 کے لیے گندم کی کم از کم امدادی قیمت 3900 روپے فی من مقرر کر دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا پانچواں اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب، مختلف محکموں کے سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں گندم کی کم از کم امدادی قیمت مقرر کی گئی۔ پنجاب کابینہ نے گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں پنجاب میں اسپیشل سپیڈی ٹرائل کورٹ کے قیام، زیادتی اور بچوں سے زیادتی کے مقدمات کی تیز ترین سماعت کو منطقی انجام تک پہنچانے کی بھی منظوری دی گئی۔ آئیں گے یا جائیں گے۔
ہتک عزت کے قانون میں ترمیم کے حوالے سے خصوصی عدالت کے قیام سے متعلق بریفنگ دی گئی جسے جلد پنجاب اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا جب کہ ہتک عزت کیس میں ڈگری 90 دن میں مکمل اور ٹرائل 180 دن میں مکمل کرنا ہوگا۔ .
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ جھوٹ بولنے اور جھوٹے الزامات لگانے کا کلچر بدلنا ہوگا، ہتک عزت کے نوٹس بڑے اخبارات، سوشل میڈیا اور کورئیر کے ذریعے دیے جا سکتے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ میرا عزم ہے کہ چھوٹے کاشتکاروں کے مفادات کا ہر طرح سے تحفظ یقینی بناؤں گا، چھوٹے کسانوں کو زرعی مداخلت کے لیے ڈیڑھ لاکھ بلاسود قرضہ دوں گی، بہترین اور تاریخی کسان کارڈ دے رہی ہوں۔ پاکستان کی تاریخ میں
پنجاب کابینہ نے گندم خریداری پالیسی 2024-25 کی بھی منظوری دے دی، اجلاس میں کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے قانونی امور کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔
کابینہ کے اجلاس میں متبادل تنازعات ریزرویشن ایکٹ 2019 میں ترامیم اور بدتمیزی کی شکایت پر چیئرمین ڈرگ کورٹ گوجرانوالہ کو ہٹانے کی بھی منظوری دی گئی۔