نیویارک (روشن پاکستان نیوز)اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتویو گوتریس نے پاکستان ، ایران کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کردیا ۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ سلامتی کے تمام خدشات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے، دونوں ممالک پر زور دیتے ہیں کہ تحمل کا مظاہرہ کریں تا کہ کشیدگی میں مزیداضافہ نہ ہو۔یواین سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک خودمختاری، علاقائی سلامتی اور اچھے ہمسایہ تعلقات کے اصولوں کے مطابق مسائل حل کریں۔ یورپی یونین نے بھی پاکستان ایران کی صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ترجمان یورپی یونین کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر بڑھتے پُرتشدد واقعات پر گہری تشویش ہے۔ترجمان کے مطابق پاکستان، عراق اور ایران میں ہوئے حملے یورپی یونین کیلئے باعث تشویش ہیں، حملوں سے ممالک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی ہوئی ہے، حملوں سے خطے میں عدم استحکام کے اثرات پیدا ہوئے ہیں۔ایران نے بلوچستان کے علاقے میں میزائل اور ڈرون حملے کر کے 2 بچیوں کو شہید اور 3 کو زخمی کر دیا تھا۔پاکستان نے بلوچستان کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی اور دو طرفہ تعلقات کے منافی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس حملے کی تمام تر ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے۔پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں ایران میں تعینات سفیر مدثر ٹیپو کو وطن واپس بلا لیا تھا جبکہ ایرانی سفیر کو بھی ملک بدر کر دیا تھا۔ پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں آپریشن ’مرگ بر ، سرمچار‘ کے ذریعے ایران کو جواب دے دیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نےصبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشتگردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا، پاکستان کی کارروائیوں میں متعدد دہشتگرد مارے گئے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دہشتگرد ایران کے حکومتی عمل داری سے محروم علاقوں میں مقیم تھے، انٹیلی جنس معلومات پر کیے جانے والے اس آپریشن کا نام مرگ بر،سرمچار رکھا گیا۔