جمعرات,  05 دسمبر 2024ء
پاکستان اسلامی دنیا کے ممتاز ترین ممالک میں سے ایک ہے،ترک صحافی

انقرہ(روشن پاکستان نیوز)ترکیہ کے سینئرصحافی مہمت اوز ترک نےکہا ہے کہ پاکستان اسلامی دنیا کے ممتاز ترین ممالک میں سے ایک ہے جس کی تاریخ، ثقافت، کھانے اورلوگ سب ہی بےمثال ہیں، پاکستان کو موجودہ معاشی مشکلات سےنکلنےکیلئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں میں یکسوئی درکار ہے،پاکستان کی دولت عام لوگوں تک نہیں پہنچ رہی، پاکستان کے لوگوں کو خوشحال بنانے کیلئے سیاسی کشمکش سے نکلنا ہوگا، 60فیصد سے زائد نوجوانوں پرمشتمل پاکستان نہ صرف اپنے خطے بلکہ پوری اسلامی دنیا کیلئے انتہائی اہمیت کاحامل ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے صحافی عبدالقدیر اور پاکستان نژاد ترک صحافی عبدالحمید چوہان کے ہمراہ ترکیہ پاکستان ویمن فورم کی سربراہ شبانہ ایاز سے ان کےدفتر میں ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نےکہاکہ پاکستان ایک بڑا اورایٹمی پاورملک ہےلیکن سیاسی اور اقتصادی طور پرپاکستان کی پرفارمنس اچھی نہیں ہے پاکستان کی دولت عام لوگوں تک نہیں پہنچ رہی، پاکستان کے لوگوں کوخوشحال بنانے کیلئےسیاسی کشمکش سے نکلنا ہوگا،پاکستان میں نوجوان زیادہ ہیں جوانگلش میں تعلیم حاصل کرتے ہیں یہ طبقہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے لیکن المیہ ہے کہ یہ نوجوان ملک چھوڑ کر باہر جا رہے۔ہیں، پاکستان میں سیاسی استحکام ہو تو یہ طبقہ باہر کا رخ نہ کرے جس سے ملک ترقی کرسکتا ہے اور اقتصادی طور پر پاکستان بہترہو سکتا ہےکیونکہ پاکستان میں معدنیات کاخزانہ ہے، پاکستان ایک زرعی ملک بھی ہے، پاکستان ایک ویلفیئر سٹیٹ بن سکتا ہے کیونکہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ہے۔

پاکستان کے نوجوان انسانی وسائل میں آتے ہیں جو کہ انگلش فراوانی سے بولتے ہیں یہ نوجوان ہرجگہ اپنے ملک کےلیے کام کرسکتے ہیں لہذااس طاقت کو ملکی ترقی کیلیے استعمال کرناچاہیے، ترکیہ میں انگلش بولنے والے زیادہ نہیں، ہم انٹرنیشنل طور پر اس وقت تک کچھ نہیں کر سکتے جب تک کہ ہم انگلش نہ بولیں، لیکن پاکستان بہت کچھ کر سکتا ہے، نوجوانوں کی طاقت کو استعمال کرکے ملکی ترقی میں پاکستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نےکہا کہ میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کوپیغام دیناچاہتا ہوں کہ وہ پاکستان کو ری ری پاک کریں، پاکستان کا مطلب ہی پاک جگہ ہے۔

صرف شہر نہیں گائوں میں بھی صفائی کاسسٹم رائج ہونا چاہیے میں نے پاکستانی چینلزپر سنا تھا کہ مریم نواز نے چیف منسٹر بنتے ہی صفائی کے سسٹم پربات کی تھی اور وہ اس معاملے میں سنجیدہ بھی ہیں، پاکستان کو حقیقی طور پر پاک و صاف ہونا چاہیےصرف پنجاب نہیں دیگر صوبوں میں بھی صفائی ستھرائی کاانتظام بہترین ہوناچاہیے۔ عبد الحمید چوہان نےکہا کہ شہباز شریف نے بھی ترک کمپنیوں سے صفائی کیلیے خدمات حاصل کی تھیں کیونکہ صفائی نصف ایمان ہے۔

عبدالقادر نےکہا کہ پاکستان میں بہت دیندار لوگ ہیں لیکن صفائی کے ناقص انتظام کوانہیں دور کرنا چاہیے اوراس خامی پرقابو پاناچاہیے، ترکیہ کے صفائی سسٹم کو ایک مثال بنا کر ایک مہم شروع کرنی چاہیے کہ لوگ اپنے گھروں، گلی، محلوں کو صاف ستھرا رکھیں،کوڑا کرکٹ ری سائیکل کر کے کمائی کے ذرائع حاصل کریں۔ مہمت آوز ترک نے شبانہ ایاز کو بتایا کہ ان کا پاکستان کے چاروں صوبوں میں آنا ہوا ہے ۔

پشاور کی شادی ہو یا لاہور کی کوئی کانفرنس وہ پاکستان میں اس طرح آتے ہیں جیسے کوئی اپنے گھر آتا ہے۔انہوں نے شبانہ ایاز کو تجاویز دیں کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان وی لاگ بنا کر دوریاں کم کرسکتی ہیں، پاکستان کے لوگوں کو ترکیہ کے لوگوں کی عام زندگی کے حالات بتا کر اور ترکیہ کے لوگوں کو پاکستان کے لوگوں کی عام زندگی کے حالات کے بارے میں وی لاگ بناکر ایک دوسرے سے مختلف انداز میں متعارف کرواسکتی ہیں۔

مزید خبریں