جمعرات,  03 جولائی 2025ء
ایران کے جوہری پروگرام پر پیوٹن اور میکرون کے درمیان 2 گھنٹے طویل گفتگو

ماسکو(روشن پاکستان نیوز) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے درمیان ایران کے ایٹمی پروگرام پر دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ عالمی خبر ایجنسیوں کے مطابق، اس اہم گفتگو میں مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال، ایران کے جوہری عزائم اور عالمی سیکیورٹی پر اس کے ممکنہ اثرات زیرِ بحث آئے۔

فرانسیسی صدر میکرون نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو خطے کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ ایران کو جوہری توانائی کے پُرامن استعمال کو یقینی بنانا ہوگا، اور اسے اقوام متحدہ کے ایٹمی نگراں ادارے سے مکمل تعاون کرتے ہوئے این پی ٹی معاہدے پر عمل کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: امریکی، برطانوی، فرانسیسی میڈیا اور ماہرین پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کے معترف

روسی صدر پیوٹن نے ایرانی جوہری پروگرام کے دفاع میں کہا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے ہے اور عالمی برادری کو ایران کی سلامتی اور خودمختاری کا احترام کرنا چاہیے۔ پیوٹن کا کہنا تھا کہ این پی ٹی کے تحت ایران کو جوہری توانائی کے حصول کا حق حاصل ہے۔

دونوں رہنماؤں نے ایرانی جوہری مسئلے کے سفارتی حل پر زور دیا اور اس حوالے سے جاری بین الاقوامی کوششوں کو تقویت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

مزید خبریں