اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) مہنگائی کے مارے عوام کے لیے اب شادی کی خوشیاں بھی پھیکی پڑنے والی ہیں کیونکہ حکومت نے اب شادی کی تقریب پر بھی ٹیکس عائد کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے شادی ہالز پر 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو کردیا ہے۔ تاہم شادی ہالز یہ ٹیکس خود ادا نہیں کریں بلکہ کسٹمرز سے وصول کریں گے۔
اس حوالے سے ایف بی آر حکام سے شادی ہال ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات ہوئی ہے، جس میں شادی کی تقریبات پر 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کرنے پر شادی ہال مالکان اور ایف بی آر میں معاملات طے پا گئے ہیں۔
اس موقع پر صدر شادی ہال ایسوسی ایشن رانا رئیس کا کہنا تھا کہ شادی ہالز میں تقریب کرنے پر پارٹی سے 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لیا جائے گا، ود ہولڈنگ ٹیکس لینے کا فیصلہ ایف بی آر حکام کی ہدایت کے تحت کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تقریب کی بکنگ کرانے والوں سے شادی ہال کے کرائے کے علاوہ 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائے گا، ودہولڈنگ ٹیکس کی رقم کا شادی ہال مالکان سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے شادی کی تقریبات کرنے والے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے معاملے پر ایف بی آر کی پالیسی کا خیال رکھیں۔
مزید پڑھیں: اداکار شہریار منور کس لڑکی سے شادی کرنے جارہے ہیں؟ سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے مالی سال 25-2024 کے سالانہ بجٹ میں شادی کی تقریبات پر 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی شامل تھی۔
اس حوالے سے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو ریجنل ٹیکس آفس راولپنڈی آفتاب احمد خان نے بھی واضح کرچکے ہیں کہ وفاقی حکومت کی طرف سے 10 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس شادی ہالز پرنہیں بلکہ کسٹمرز پر عائد کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا نیا ٹیکس ہونے کی وجہ سے عوام کو اس کے بارے میں آگہی حاصل نہیں اس لیے مسائل پیش آ رہے ہیں، ایف بی آر اس سلسلے میں جلد ہی آگہی مہم بھی شروع کرے گا۔