هفته,  23 نومبر 2024ء
مزاحمتی ٹی بی کی تشخیصی ٹیسٹنگ میں اضافہ مریضوں کے علاج کے نتائج کو بہتر بنائے گا

گوجرانوالہ ( دلشاد علی) ٹی بی کے عالمی دن کے موقع پرڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرزجسے طبیبان بے سرحد (ایم ایس ایف) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، پاکستان میں طبی خدمات فراہم کرنے والوں اور پریکٹیشنرز کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ مزاحمتی ٹی بی کے مشتبہ کیسز میں جین ایکسپرٹ تشخیصی ٹیسٹنگ کے استعمال کو بڑھا کر ٹی بی کی تشخیص کو بہتر بنائیں۔ مزید برآں، وہ مریض جو ابتدائی ٹی بی کے علاج سے بہتری نہیں دکھاتے ہیں، انہیں فوری طور پر مزاحمتی ٹی بی کے علاج میں مہارت رکھنے والی صحت کی سہولیات سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔

ایم ایس ایف کی میڈیکل ٹیم کو تشویش ہے کہ مزاحمتی ٹی بی کے مریض ایم ایس ایف کے زیر انتظام پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ میں موجود پروگرامیٹک مینجمنٹ آف ڈرگ ریزسٹنٹ ٹی بی (پی ایم ڈی ٹی) کی سائٹ پر ریفر کیے گئے کمیونٹی میں متاثرہ افراد کا صرف ایک حصہ ہیں اور یہ کہ مزاحمتی ٹی بی کیسز کے ایک اہم حصے کی تشخیص اور علاج نہیں ہو رہا ہے۔

ایم ایس ایف کے میڈیکل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد شعیب کہتے ہیں کہ پی ایم ڈی ٹی کلینک میں ہم جن مریضوں کو دیکھتے ہیں ان میں سے بہت سے مریضوں کی غلط تشخیص ہوئی ہوتی ہے اور وہ ایک ناکام علاج سے گزر رہے ہوتے ہیں جس سے مریض عارضی طور پر بہتر محسوس کرتے ہیں جس کے بعد دوبارہ وہی شروع ہو جاتا ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ درست علاج سے ان مریضوں کے صحت یاب ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، لیکن انہیں پہلےمزاحمتی ٹی بی کے مریض کے طور پر شناخت کرنے کی ضرورت ہے۔


قومی اعدادوشمار مزاحمتی ٹی بی کیسز کے کم اندراج کے اس تشویشناک رجحان سے متعلق اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ٹی بی سے متاثرہ بہت سے افراد کا یا تو پتہ نہیں چلتا یا غلط تشخیص ہوئی ہوتی ہے۔ گوجرانوالہ میں 2023 میں پی ایم ڈی ٹی سائٹ پر متوقع 340 ٹی بی کیسز میں سے صرف 136 کا اندراج ہوا تھا۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ قومی سطح پر اندراج کا تناسب اور بھی کم ہے، جس میں تخمینہ شدہ 20000 مزاحمتی ٹی بی کیسز میں سے صرف 23 فیصد کی تشخیص اور مناسب علاج حاصل کیا جا رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او پاکستان کو دنیا بھر میں مزاحمتی ٹی بی کے لیے چوتھے سب سے زیادہ بوجھ والے ملک کے طور پر درجہ دیتا ہے۔

مزید پڑھیں: گوجرانوالہ میں میڈیکل سٹورز پر نشہ آور انجکشن اور ممنوعہ ادویات سرِ عام فروخت

ٹی بی دنیا بھر میں صحت عامہ کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ یہ ایک متعدی بیماری ہے جو ایک جراثیم کی وجہ سے ہوتی ہے جو بنیادی طور پر پھیپھڑوں کو نشانہ بناتی ہے لیکن جسم کے دیگر حصوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے اور جان لیوا پیچیدگیوں کا باعث بنتی ہے۔ اگرچہ ٹی بی کا علاج اینٹی بائیوٹکس سے کیا جا سکتا ہے، لیکن عام طور پر استعمال ہونے والی ٹی بی کی دوائیوں کے خلاف بیکٹیریا کی مزاحمت پیدا ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے علاج غیر موثر ہو جاتا ہے۔ایم ایس ایف پی ایم ڈی ٹی کلینک میں، ریفر کیے گئے مریضوں کا جین ایکسپرٹ ٹیسٹنگ مشین سے ٹیسٹ کیا جاتا ہے جو کہ چند گھنٹوں میں ہمارے ڈاکٹروں کو ٹی بی کی درست تشخیص کرنے، اس بات کا تعین کرنے کی اجازت دیتی ہے کہ کون سی دوائیں اس کے خلاف موثر ہیں اور مریض کا علاج شروع کر دیتے ہیں۔

جین ایکسپرٹ مالیکیولر تشخیصی ٹیسٹنگ سمیر مائیکروسکوپی سے بہتر ہے جو تمام ٹی بی کے نصف سے بھی کم کیسز کی نشاندہی کرتی ہے اور رفیمپیسن کے خلاف مزاحمت کا پتہ نہیں لگاتی ہے۔ یہ ایک زیادہ لچکدار جانچ کا طریقہ ہے جو غیر بلغم کے نمونوں کو پروسس کر سکتا ہے، جیسے پاخانہ اور ٹشو، اضافی پلمونری اور پیڈیاٹرک ٹی بی کیسز کا پتہ لگانے میں مدد کرتا ہے۔ڈاکٹر شعیب کہتے ہیں موجودہ جین ایکسپرٹ مشینوں کے استعمال کو بہتر بنا کر اور ایسے سہولیات کی تعداد میں اضافہ کر کے جہاں لوگوں کا جین ایکسپرٹ ٹیسٹ لیا جا سکتا ہے، ہم کیسز کی جلد پتہ لگانے کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ یہ علاج کے بہتر نتائج کا باعث بنے گا اور کمیونٹیز کے اندر بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے میں نمایاں طور پر تعاون کرے گا۔

ایم ایس ایف پاکستان کے طبی حکام اور دیگر صحت کے اداروں کے ساتھ مل کر ضلع گوجرانوالہ میں کیس کی تلاش کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہا ہے، مثال کے طور پر گوجرانوالہ میں صحت کے عملے کو جین ایکسپرٹ آلات کے موثر استعمال پر تربیتی سیشن فراہم کرنا شامل ہے۔ قومی ٹی بی پروگرام کے ساتھ آنے والے سالوں میں ٹی بی کے کیسز کا پتہ لگانے کو ترجیح دینے پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ، ستمبر میں اعلان کردہ ابتدائی معمولی کمی کی بنیاد پر جین ایکسپرٹ کارٹریجز کی قیمت میں مزید کمی، جانچ کی صلاحیت کو بڑھانے اور بیماری کو مؤثر طریقے سے روکنے میں مدد کرے گی۔


یم ایس ایف دنیا بھر میں ٹی بی کا ماہر ہے اور تپ دق کی صحت کی خدمات فراہم کرنے والے سب سے بڑے غیر سرکاری اداروں میں سے ایک ہے جو جین ایکسپرٹ کے ساتھ درست اور بروقت جانچ کی قیمت کو کم کرنے کی عالمی کوششوں کی رہنمائی کرتا ہے۔ 2021 سے ایم ایس ایف صوبائی ٹی بی کنٹرول پروگرام، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ، گوجرانوالہ ٹیچنگ ہسپتال، سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ساتھ دیگر صحت اور انتظامی حکام کے تعاون سے گوجرانوالہ میں مزاحمتی ٹی بی کے علاج کی واحد سائٹ چلا رہا ہے۔ پی ایم ڈی ٹی کلینک ملک میں ڈبلیو ایچ او کی تجویز کردہ تمام زبانی، چھ ماہ کےبی پال/ایم ریگیمینز کی پیشکش کرنے والی تین سائٹوں میں سے ایک بھی ہے جس نے باقاعدہ علاج سے بہت زیادہ اور تیز علاج کی شرح ظاہر کی ہے۔

مزید خبریں