منگل,  07 مئی 2024ء
اپنے بچوں میں موبائل فون کی لَت کو کیسے ختم کریں؟جانئے ماہر نفسیات کے مفید مشورے

لاہور(روشن پاکستان نیوز)سائیکالوجسٹ ڈاکٹر عمران یوسف نے بچوں کو موبائل فون کی لت سے بچانے کے طریقے اور مفید مشورے دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی لت کو کم کرنے کے لیے حکمت عملیوں کے امتزاج کی ضرورت ہوتی ہے جس میں مواصلت، حدود طے کرنا، متبادل فراہم کرنا اور ایک مثبت رول ماڈل ہونا شامل ہے۔ یہاں کچھ اقدامات تحریر کیے جارہے ہیں جو آپ عمل میں لاسکتے ہیں۔

ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے بتاایاکہ ہرماں کے قدموں تلے جنت نہیں ہوتی اور ہر باپ کی دعا عرش پر نہیں قبول ہوتی اس لئےاپنے بچے سے بات کریں، موبائل فون اور روزمرہ معمولات کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کریں۔ بغیر کسی فیصلے کے ان کے موبائل کے استعمال کے بارے میں ان کے نقطہ نظر اور خدشات کو سنیں اور اسے دور کریں۔

انہوں نے کہاکہ موبائل کے بےحد استعمال کے حوالے سے گھر میں اصول اور حدود قائم کریں۔ اس میں یہ بھی شامل ہے کہ موبائل گھر میں کب، کس وقت اور کہاں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔موبائل کے استعمال سے متعلق اپنے مرتب کردہ اصولوں پر پہلے خود ذمہ داری سے عمل کریں اور اپنے بچے کے لیے رول ماڈل بنیں۔

ڈاکٹر عمران نے بتایاکہ اپنے گھر میں ایسی جگہیں مخصوص کردیں جہاں موبائل استعمال کی اجازت نہ ہو جیسے کھانے کا کمرہ یا بیڈرومز وغیرہ۔ یہ اہلخانہ کے درمیان بغیر کسی رکاوٹ کے بات چیت اور بہتر نیند کی عادات کو فروغ دیتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ موبائل استعمال کرنے کا وقت مقرر کریں، دن اور رات کے دوران اوقات مقرر کریں جب موبائل استعمال کرنے کی حد بندی ہو جیسے کھانے کے دوران یا سونے سے پہلے۔اور بچے کو آدھا گھنٹہ موبائل دے دیں،اس سے زیادہ نہ دیں،انہوں نے بتایاکہ میں بچوں کو موبائل دیتا ہوں اور کہتا ہوں کہ آدھا گھنٹہ دیکھ لو،وہ کہتے ہیں کہ آدھا گھنٹہ پھر اور دینگے؟تومیں کہتا ہوں کہ نہیں پندرہ ،پندرہ منٹ کر کے دو دفعہ دیکھ لیں یا دس دس منٹ کر کے تین دفعہ موبائل دیکھ لیں۔

ڈاکٹر نے بتایاکہ اپنے بچوں کیلئے متبادل سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کریں اپنے بچے کے لیے مختلف قسم کی دلکش، تفریحی اور صحت بخش سرگرمیاں فراہم کریں جیسے کھیل، پڑھنا، آرٹ یا دوسرے مشاغل وغیرہ۔اورخاص طور پر  اس مواد سے آگاہ رہیں جو آپ کا بچہ موبائل پر دیکھ رہا ہے۔ نامناسب مواد تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے پیرنٹل کنٹرولز اور فلٹرز استعمال کریں۔

عمران یوسف نے کہاکہ بچوں کو آن لائن سیفٹی کے بارے میں تعلیم دیں، اپنے بچے کو آن لائن حفاظت، رازداری کے بارے میں بتائیں اور موبائل پر بہت زیادہ وقت گزارنے کے ممکنہ خطرات سے آگاہ کریں۔اپنے بچے کے ساتھ معیاری وقت گزاریں اور وہ سرگرمیاں مہیا کریں جس سے وہ لطف اندوز ہوں۔ اس سے ان کا موبائل فون پر انحصار کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ایک اور اہم بات کی طرف انہوں نے توجہ مبذول کرائی کہ اصول مرتب کرنے میں بچے کو اعتماد میں لیں، اپنے بچے کو اس عمل میں معاون ہونے کا احساس دلائیں یعنی گھر میں موبائل کے اصول ترتیب دینے میں شامل کریں۔

آخر میں ان کا کہنا تھا کہ  موبائل کے کم سے کم استعمال اور اصولوں کی پابندی کرنے پر انعام رکھیں جس سے موبائل فون کے کم استعمال کی ترغیب ملتی ہے۔اگر ضرورت ہو تو پیشہ ورانہ مدد حاصل کریں، اگر آپ کے بچے میں موبائل استعمال کرنا ایک نشہ بن چکا ہے اور اس سے اہم مسائل پیدا ہو رہے ہیں، تو اس مسئلے میں تجربہ رکھنے والے معالج یا پیشہ ور ماہرین سے مشورہ کریں۔۔

 

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News