
آج کے اخبار میں عید کے حوالے سے کچھ پیغامات پر نظر پڑی تو میں نے سوچا اپ سے بھی شیئر کر لوں عید کے دن کے پیغامات عوام کے نام سنیں، انجوائے کریں، روئیں یا پھر ہنسیں یہ اپ کے مزاج پر منحصر ہے یا چلائیں اور انہیں گالیاں
جب سے امریکہ اور نیٹو فورسز کو کئی سالہ جنگ کے بعد افغانستان میں شکست ہوئی ہے۔ جسکے سبب تمام ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ممالک اپنے جدید ترین دفاعی سازو سامان اور بہترین تربیت یافتہ فوج اور تربیت یافتہ خفیہ اداروں سمیت بے سرو سامانی کے عالم میں افغانستان سے
سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ یہ ہے وہ گفتگو جو اپ کو ہر محفل میں، ہر دکان پہ، ہر گلی محلے میں، رمضان کے اخری دو دنوں میں سننے کو ملے گی شام کو خیال ایا کہ ممکن ہے کل عید ہو جائے کیونکہ حسب روایت مسلمانوں میں بحث
تحریر: لیفٹیننٹ کرنل ابرار خان (ریٹائرڈ) بچوں کے بورڈ کے امتحانات نزدیک ہیں ایسے میں اساتذہ کرام، والدین اور عزیز واقارب کی جانب سے بچوں پر اچھے نتائج لانے کے لیے جو دباؤ ڈالا جاتا ہے اس سے اکثر و بیشتر مثبت اثرات کے بجائے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
گستاخیاں۔۔تحریر: خالد مجید یہ کوئی حکایت ہے ،کوئی روایت ہے کہ بچوں کو بہلانے کے لیے کہانی ہے بات پرانی ہے مگر سچ ہے ، ایک بادشاہ نے رات کو گیدڑوں کی آوازیں سنیں تو صبح وزیروں سے پو چھا کہ رات کو یہ گیدڑ بہت شور کررہے تھے ۔۔۔
خوچہ چیں کرو یا پیں تول میں آیا ہے۔۔۔کسی نہ کسی قوم کے بارے میں کوئی نہ کوئی لطیفہ ضرور مشہور ہوتا ہے۔ ہم بھی بچپن سے سنتے چلے آرہے ہیں کہ ایک دیہاتی پٹھان نے کالے املوک دکاندار سے خرید لئے۔ اور پیدل چل پڑا۔ کسی شہر میں کام
شہریاریاں۔۔۔تحریر: شہریار خان کہتے ہیں انسان کو بہت سوچ سمجھ کر بولنا چاہئے۔ چاہے پرچی سے پڑھ کر ہی کیوں نہ بولے، ورنہ پھر یہی ہوتا ہے کہ آپ ایک بات کریں۔۔ کسی کا تمسخر اڑائیں، کل کو آپ خود اس پوزیشن میں آئیں تو پھر آپ کی باتیں آپ
آج دنیا جس حقیقت کو سمجھنے اور تسلیم کرنے کی طرف بڑھ چکی ہے۔ ان حقائق کو چھپانے کیلئے خود غرض اور مفاد پرست حکمران سات پردوں کے پیچھے چھپانے میں سالہا سال سے لگے تھے۔ جس کیلئے وہ مختلف طریقوں کو استعمال کرتے رہے۔ پوری دنیا پر حکمرانی کے
تحریر: علی شیر خان محسود پاکستانی قوم کا المیہ کہیں یا پاکستانی قوم کی بد قسمتی کہ جب قومی مفاد اور ترقی کیلئے کسی منصوبے پر عمل کیا جاتا ہے، یا کسی ملک کے ساتھ قومی مفاد میں کوئی معاہدہ کیا جاتا ہے۔ تو اس معاہدے پر دستخط کرنے سے
وزیر داخلہ کی ہدایت پر گردوں کی غیر قانونی خرید و فروخت پر ڈی جی پی ہوٹا کی بڑی کارروائی صوبائی وزیر صحت کا پروفیسر ڈاکٹر شہزاد انور کو خراج تحسین پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی اور ایف آئی اے لاہور نے گزشتہ روز گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری